پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کی کو آرڈی نیشن کمیٹی کے اجلاس میں صوبے بھر میں پارٹی کی تنظیم نو کے امور پر غور

ہر ضلع میں تنظیم سازی کے لیے مقامی قیادت اور سینئر کارکنوں کی رائے کو مد نظر رکھتے ہوئے حکمت عملی مرتب کی جائے گی 50 سالوں سے احتساب صرف پیپلزپارٹی کا ہورہا ہے پانامہ لیکس میں جن کے نام ہیں وہ جواب دیں، مولا بخش چانڈیو

جمعرات 21 اپریل 2016 22:26

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 اپریل۔2016ء) پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کی کو آرڈی نیشن کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو سندھ اسمبلی بلڈنگ میں ہوا ۔اجلاس کی صدارت سینئر وزیر نثار کھوڑو نے کی ۔ اجلاس میں صوبے بھر پارٹی کی تنظیم نو کے امور پر غور کیا گیا۔ذرائع کے مطابق کہ کو آرڈی نیشن کمیٹی شیڈول کے مطابق تمام اضلاع کا دورہ کرے گی اور ہر ضلع میں تنظیم سازی کے لیے مقامی قیادت اور سینئر کارکنوں کی رائے کو مد نظر رکھتے ہوئے حکمت عملی مرتب کی جائے گی ۔

(جاری ہے)

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر اطلاعات سندھ مولابخش چانڈیو نے کہا کہ آرمی چیف کے اقدام کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ 50 سالوں سے احتساب صرف پیپلزپارٹی کا ہورہا ہے پانامہ لیکس میں جن کے نام ہیں وہ جواب دیں۔ پولیومہم کو غیر شرعی قرار دے کر اسے متنازعہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ پولیس دہشت گردوں کے خلاف لڑرہی ہے ۔حکومت سندھ صوبے بھر میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔انھوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے رہنماؤں نے تو سیاسی احتساب بھی بھگتا ہے اب احتساب ان کا ہوگا جن کے نام پانامہ لیکس میں آیا ہے۔انھوں نے کہا کہ قائم علی شاہ منتخب وزیراعلی سند ہیں ۔ان کو عوامی مینڈیٹ حاصل ہے ۔