پیسانے تیرہ افسران کی برطرفی کی حمایت کر دی، آرمی چیف کا اقدام دلیرانہ قرار

جنرل راحیل شریف نے اپنے ادارے سے ابتداء کر کے روشن روایت قائم کی ہے،بلا تفریق احتساب کے دعوے کو سچا کر دکھایا، فوج کے خلاف افواہیں دم توڑ گئیں ،نواز شریف پانامہ لیکس کے بعد اثاثوں کی قانونی حیثیت واضع کریں،سابق فوجیوں کی تنظیم کے صدرجنرل(ر) علی قلی خان، ریٹائرڈوائس ایڈمرل تسنیم، ائیر مارشل(ر) مسعود اختر اور دیگر کا اجلاس سے خطاب

جمعرات 21 اپریل 2016 21:43

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔21 اپریل۔2016ء) سابق فوجیوں کی تنظیم پیسا نے چیف آف آرمی سٹاف کی جانب سے تیرہ حاضر سروس فوجی افسران کو برخاست کرنے کے فیصلہ کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ انھوں نے اپنے ادارے سے ابتداء کر کے روشن روایت قائم کی ہے ۔انھوں نے بلا تفریق احتساب کے دعوے کو سچا کر دکھایا جس سے فوج کے خلاف پھیلائی جانے والی افواہیں بھی دم توڑ گئیں ہیں اور اس ادارے کے وقار میں اضافہ ہوا ہے۔

یہ بات پیسا کے صدرجنرل (ر)علی قلی خان کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں کہی گئی جس میں وائس ایڈمرل تسنیم، ائیر مارشل مسعود اختر، جنرل نعیم اکبر، برگیڈئیر میاں محمود، برگیڈئیر مسعود الحسن، برگیڈئیر سائمن شروف اوردیگرنے شرکت کی۔ سابق فوجی ماہرین نے کہا کہ سسٹم پر نظر الثانی کی ضرورت ہے تاکہ آئندہ کوئی ذاتی مفادات کیلئے اسکی کمزوریوں سے فائدہ نہ اٹھا سکے۔

(جاری ہے)

سپہ سالار کی کاروائی کے بعدفوج کے بارے میں مقدس گائے اور اس قسم کے دیگر الفاظ کا استعمال بند ہو جانا چائیے۔انھوں نے کہا کہ بال اب وزیر اعظم کے کورٹ میں ہے جنھیں اپنے بچوں کے بھاری بھرکم اثاثوں کی قانونی حیثیت ثابت کرنی ہے کیونکہ پنامہ لیکس میں جہاں کئی ممالک کی اشرافیہ کی ذکر ہے وہیں انکی فیملی کا نام بھی شامل ہے۔انھوں نے مطالبہ کیا کہ ہائی پروفائل کیسوں کی گونج میں منی لانڈرنگ اور کرپشن کی دیگر مقدمات کمزور تفتیشی عمل کی نظر نہ ہو جائیں۔

اتفاق انڈسٹریز کیلئے سامان لانے والے جہاز جوناتھن کے کیس کی تحقیقات بھی کی جائیں کیونکہ اس میں سکریپ کے بجائے مبینہ طور پرمشینری ۔وفاقی حکومت اسکی کسٹم کلیرنس کراچی میں جبکہ حکومت پنجاب جہاں نواز لیگ کی حکومت تھی کلیرنس لاہور ڈرائی پورٹ پر کروانا چاہتی تھی۔ انھوں نے کہا کہ چھوٹو گینگ کے سربراہ کی گرفتاری کے بعد انکے مددگاروں اور سہولت کاروں کے بارے میں انکشافات کا انتظار ہے۔