سپریم کورٹ کے احکامات کے بعدضروری ہوگیا ہے کہ 60دن میں مخصوص نشستوں، چیئرمینوں ، وائس چیئرمینوں کے انتخاب کاعمل پورا ہو،وسیم اختر

بلدیاتی حکومتوں کی تشکیل کا عمل مکمل کرلیا جائے، ہم نہیں چاہتے کہ سندھ حکو مت اور الیکشن کمیشن توہین عدالت کے مرتکب ہوں، میڈیا سے گفتگو

جمعرات 21 اپریل 2016 21:23

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 اپریل۔2016ء) متحدہ قومی موومنٹ کے نامزد میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد الیکشن کمیشن اور سندھ حکومت کے لئے ضروری ہوگیا ہے کہ60دن میں مخصوص نشستوں، چیئرمینوں ، وائس چیئرمینوں کے انتخاب کاعمل پورا ہو اور بلدیاتی حکومتوں کی تشکیل کا عمل مکمل کرلیا جائے، ہم نہیں چاہتے کہ سندھ حکو مت اور الیکشن کمیشن توہین عدالت کے مرتکب ہوں۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعرات کے روز صوبائی الیکشن کمشنرتنویر ذکی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ ریحان ہاشمی، محفوظ یار خان ایڈوکیٹ، اور یگر رہنما بھی موجود تھے۔ وسیم اختر نے مزید کہا کہ ہم نے صوبائی الیکشن کمشنر سے ملاقات کے سلسلے میں درخواست کی تھی ہمارا یہاں آنے کا مقصد تھا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے جس میں سندھ حکومت اور الیکشن کمیشن کو 60روز کا وقت دیا گیا ہے کہ بلدیاتی حکومتوں کے قیام کے سلسلے میں چیئرمینوں، وائس چیئرمینوں، اور مخصوص نشستوں کے انتخاب کا عمل مکمل کر لیا جائے اور اس میں مزید تاخیر نہ ہوہم نہیں چاہتے کہ الیکشن کمیشن اور سندھ حکومت توہین عدالت کے مرتکب نہ ہوں ہم الیکشن کمیشن کو جھنجھوڑنے آئے تھے ،جسطرح سے بلدیاتی انتخابات کروانے میں 8سال لگادیئے گئے، اس پر سندھ اسمبلی کے اجلاس میں بھی بات کریں گے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ وزیر اعلی سندھ سے بھی ملاقات کریں گے اور ان سے کہیں گے کہ وہ سندھ کے محکمہ قانون کو اس حوالے سے جگائیں۔ایک سوال کے جواب میں وسیم اختر نے کہا کہ کراچی میں پانی ، سیوریج، کچرے اور دیگر بلدیاتی کاموں کے حوالے سے جو صورتحال ہے وہ رو زبروز خراب ہوتی جارہی ہے عوام ہم سے سوال کرتے ہیں کہ کب ہم اپنے دفتروں میں بیٹھیں گے اور کام شروع کریں گے جس کے لئے عوام نے ہمیں ووٹ دیئے ہیں۔

ہم پر عوام کا دباؤ ہے۔وفا داریاں تبدیل کرنے والے اراکین اسمبلی کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ عوام نے انھیں حق پرست امیدوار کی حیثیت سے ووٹ دیا ہے بعد میں وہ اپنی نیت خراب کرلیں تو اس کا کیا کیا جاسکتا ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 148اے کے تحت بلدیاتی حکومتوں کو اختیارات ملنے چاہیں اس میں صوبائی حکومت ،مرکزی حکومت سب کے لئے بہتری ہے۔

وسیم اختر نے کہا کہ گرمی کی شدت اور ھیٹ اسٹروک کے حوالے سے ہمیں پہلے سے احساس ہے اور اس ہی سلسلے میں ہم نے گذشتہ دنوں ایم ڈی واٹر بورڈ اور دیگر متعلقہ حکام سے ملاقاتیں کی ہیں اور اس سلسلے میں ضلعی سطح پر اقدامات کے حوالے سے منصوبہ بندی کی گئی ہے۔24اپریل کو باغ جناح گراؤنڈ میں ہونے والے جلسہ عام کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ25اپریل کو دیکھیں گے کیا ہوتا ہے۔