ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے پانامہ لیکس پر چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں کمیشن کا مطالبہ کردیا

وزیراعظم کے بیٹے کا آف شورکمپنیز کا اعتراف ،ذرائع آمدن نہ بتانا ]عوامی عہدوں پر موجود افراد کا آف شور کمپنیز ظاہر نہ کرنا مشکوک ہے

جمعرات 21 اپریل 2016 19:37

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 اپریل۔2016ء) ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے پانامہ لیکس پر تحقیقات کے لیے چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں کمیشن کے قیام کا مطالبہ کیا ہے ۔ وزیراعظم کے بیٹے کا آف شورکمپنیز کا اعتراف ،ذرائع آمدن نہ بتانا اور عوامی عہدوں پر موجود افراد کا آف شور کمپنیز ظاہر نہ کرنا انتہائی مشکوک ہے ،کراچی:ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے بورڈ آف گورنرزکا اجلاس جمعرات کو منعقد ہوا ۔

اجلاس میں پانامہ لیکس کے معاملات زیر غور آئے ۔

(جاری ہے)

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے پانامہ لیکس اور آف شور اکاوئنٹس پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوامی عہدوں پرموجود پاکستانی افراد کا آف شور اکاوئنٹس کا ظاہر ہونا انتہائی تشویش ہے وزیراعظم کے بیٹے کا آف شور کمپنیز اور جائیدادوں کا اعترافی بیان اور اس کے لیے ذرائع آمدن نہ بتانا مشکوک عمل ہے ٹرانسپیرنسی انٹر نیشنل پاکستان نے کہا کہ پاکستان میں عوامی عہدوں پر فائز آفراد کا آف شور اکاوئنٹس ظاہر نہ کرنا خود کئی شبہات کو جنم دیتا ہے جبکہ پانامہ پیپرز میں نام سامنے آنے پر مختلف ممالک کے سربراہان استعفے دے رہے ہیں ٹرانسپیرنسی اں ٹرنیشنل پاکستان نے پانامہ لیکس اور آف شور اکاوئنٹس معاملے کی منصفانہ،شفاف،اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا چیف جسٹس آف پاکستان یا ان کے نامزد کردہ حاضرسروس جج کی سربراہی میں تحقیقات کی جائے جس میں فارنزک آڈٹ ماہرین کو بھی شامل کیا جائے ٹرانسپیرنسی انٹرنینشنل نے پانامہ لیکس کی فوری اور کم سے کم مدت میں تحقیقات مکمل کرنے کا مطالبہ کیا کہ خلاف قانون سرگرمیوں میں ملوث افراد کے نام سامنے آنے پرتحقیقاتی کمیشن کو کاروائی کا اختیاردیاجائے۔