فلپ مورس پاکستان ماحول دوست سرگرمیوں کیلئے مصروفِ عمل

کوٹری اور ساہیوال کے پیداواری یونٹس میں سولر پینل کی تنصیب کا کام مکمل کر لیا گیا، مجموعی طور پر 458.6 کلو واٹ بجلی پیدا کی جا سکے گی سولر پینلز کی تنصیب کا منصوبہ اس بات کا مظہر ہے کہ ہم پاکستان میں توانائی بچانے کیلئے پُر عزم ہیں،ڈائریکٹر آپریشنز

جمعرات 21 اپریل 2016 19:29

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 اپریل۔2016ء) فلپ مورس پاکستان نے اقوام ِ متحدہ کی جانب سے ہرسال منائے جانے والے ارتھ ڈے کی مناسبت سے کوٹری اور ساہیوال میں اپنے پیداواری یونٹس میں سولر پینل کی تنصیب کا کام مکمل کر لیا ہے جن سے مجموعی طور پر 458.6 کلو واٹ بجلی پیدا کی جا سکے گی۔سولر پینلز کی تنصیب سے موسمی تبدیلیوں کے مضر اثرات سے بچا جا سکے گاکیونکہ ان سولر پینلز سے کاربن ڈائی آکسائڈ کا اخراج 362 ٹن سالانہ سے کم ہو گا۔

اس منصوبہ کی تکمیل پر فلپ مورس پاکستان کے ڈائریکٹر آپریشنز ایلی حیندرو اوکروگلک کا کہنا تھا کہ ہم سمجھ سکتے ہیں کہ پاکستان اس وقت توانائی کے شدید بحران سے دوچار ہے۔سولر پینلز کی تنصیب کا منصوبہ اس بات کا مظہر ہے کہ ہم پاکستان میں توانائی بچانے کیلئے پُر عزم ہیں۔

(جاری ہے)

ہمیں امید ہے کہ اس طرز کے منصوبوں کے ثمرات بہت جلد نمایاں ہونے لگیں گے۔

واضح رہے کہ فلپ مورس پاکستان ،فلپ مورس انٹر نیشنل کا ذیلی ادارہ ہے جو پاکستان سمیت دنیا بھر میں اپنی سماجی ذمہ داریوں کی مد میں بڑے منصوبے پایہ تکمیل تک پہنچا چکاہے۔پاکستان میں شجر کاری کا منصوبہ اس ضمن میں نہایت اہمیت کا حامل ہے جس کے تحت صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع اٹک میں 2015 میں دس لاکھ سے زائد پودے لگائے گئے ہیں۔اس کے علاوہ 2015 کے اختتام تک کمپنی نے اپنی فیکٹریوں سے کاربن ڈائی آکسائڈ کے اخراج میں نمایاں کمی کیلئے مقرر کردہ اہداف حاصل کر لیے ہیں۔

2020تک 30 فیصد تک اخراج کی کمی کو یقینی بنایا جائے گا۔کمپنی نے اپنے گلوبل انرجی مینجمنٹ پروگرام کے تحت توانائی کی بچت کے 20 ذیلی پروگرام تشکیل دیے جس کے تحت توانائی اور کاربن ڈائی آکسائڈ کے 100 سے زائد عالمی پراجیکٹس کی ابتدا کی گئی۔انہی کاوشوں کی بنا پر فلپ مورس انٹر نیشنل کو 2014 میں کلائمیٹ پرفارمینس لیڈر شپ کیAListرینکنگ دی گئی۔

متعلقہ عنوان :