پاکستان سائنس فاونڈیشن پاکستان کے ہر صوبے میں کم از کم ایک نیچرل ہسٹری میوزیم قائم کرنے کیلئے کوشاں ہے، ڈاکٹر محمد اشرف

جمعرات 21 اپریل 2016 18:22

اسلام آباد ۔ 21 اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔21 اپریل۔2016ء) پاکستان سائنس فاؤنڈیشن کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر محمد اشرف نے کہا ہے کہ پاکستان سائنس فاونڈیشن پاکستان کے ہر صوبے میں کم از کم ایک نیچرل ہسٹری میوزیم قائم کرنے کے لئے کوشاں ہے کیونکہ غیر رسمی تعلیم کے فروغ میں جو اہمیت میوزیم کی ہے اس کی جگہ کوئی دوسرا داراہ نہیں لے سکتا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی یوم ارض کے سلسلے میں قیمتی پتھروں کے موضوع پر پاکستان میوزیم آف نیچرل ہسٹری میں ایک ورکشاپ کی افتتاحی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ورکشاپ میں قیمتی پتھروں کی صنعت سے منسلک افراد، ماہرین ارضیات اور جیالوجی کے طلباء و طالبات اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر اشرف نے کہا کہ پاکستان کی سر زمین قیمتی پتھروں کی دولت سے مالا مال ہے لیکن ابھی تک اس شعبے کو صنعت میں تبدیل نہیں کیا جا سکا کیونکہ ابھی تک پاکستان ان پتھروں کو خام حالت میں برآمد کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی اور تکنیک کے استعمال سے پاکستان کثیر زرمبادلہ کما سکتا ہے۔ ڈاکٹر اشرف نے ورکشاپ کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیا۔

مشیر براے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی ڈاکٹر شاہد حسین، وومن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی سینئر وائس صدر ثمینہ اختر، ہری پور یونیورسٹی کے مشیر ڈاکٹر اسحاق غزنوی، پاکستان میوزیم آف نیچرل ہسٹری کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر محمد خان لغاری اور شعبہ ارضیات کی ڈائریکٹر ڈاکٹر غزالہ روحی نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔ ماہرین نے ورکشاپ کے شرکاء کو قیمتی پتھروں کی اقسام، شناخت، تراش خراش اور قیمت کے لحاظ سے درجہ بندی کے متعلق معلومات اور تربیت فراہم کی۔

شرکاء کو پتھروں کی تراش کے جدید طریقہ ء کار اورٹیکنالوجی سے بھی روشناس کرایاگیا۔ اس موقع پر پاکستان میوزیم آف نیچرل ہسٹری نے طلباء و طالبات کے درمیان نیچر فوٹوگرافی کے مقابلے کا بھی انعقاد کیا تاکہ عوام میں ہماری کرہ ء ارض کے حسن اور اس کو درپیش خطرات اور ان کے تدارک سے متعلق آگاہی پیدا کی جا سکے۔

متعلقہ عنوان :