عملے کو بہتر تربیت اور سرکاری سطح پر اٹل ارادے سے ہی پولیو کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے،ڈاکٹرجیوامارک الائیو

جمعرات 21 اپریل 2016 18:07

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 اپریل۔2016ء) جنیوا میں پولیو کے خاتمے کے لیے کام کرنے والے ادارے کے سربراہ ڈاکٹر جیوا مارک الائیو نے کمشنر آفس میں ڈویڑنل کمشنر غلام اکبر لغاری، ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کے افسران کے ساتھ اجلاس میں شرکت کی۔ جس میں رواں سال کے چار ماہ کے دوران لاڑکانہ ڈویژن میں پولیو کے دو کیسز ظاہر ہونے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال اور پولیو پر ضابطہ لانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ضلع شکارپور کے خانپور تحصیل میں 5 یونین کونسلز میں سیکیورٹی مسائل کے متعلق شکایتیں ملنے کے بعد ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سیکیورٹی کے اطمینان بخش انتظامات کیے گئے ہیں۔ پولیو کے خاتمے کے عالمی ادارے کے سربراہ نے واضح کیا کہ افریقی ملک سوڈان کے کامیاب تجربے سے ثابت ہوا ہے کہ رضاکاروں اور دیگر عملے کو بہتر تربیت اور سرکاری سطح پر اٹل ارادے سے ہی پولیو کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے ایک سازگار ماحول بنانے کی ضرورت ہے جو ہم سب کے لیے ایک چئلنج ہے اور یہ مقصد مقامی برادریوں کے تعاون کے بغیر ہر گز حاصل نہیں کیا جاسکتا۔ کمشنر نے بتایا کہ ڈویڑن میں اس سال دو پولیو کیسز ظاہر ہونے سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ لاڑکانہ ڈویڑن ابھی تک ریڈ زون میں ہے جس کے لیے مشترکہ طور پر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اس وقت ڈویڑن میں 212 یونین کونسلز میں پولیو کے خاتمے کے 222 مراکز کام کررہے ہیں اور ڈویڑن میں اس وقت 12 لاکھ، 54 ہزار 569 بچوں کا حدف مقرر کیا گیا ہے۔ اجلاس میں پانچوں اضلاع لاڑکانہ، قمبر شہدادکوٹ، شکارپور، جیکب آباد اور کشمور کندہکوٹ کے ایڈیشنل کمشنرز جو پولیو کے لیے فوکل پرسن بھی ہیں نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :