کراچی ،قانون نافذ کرنیوالے اداروں کا بغدادی میں5 گھنٹے طویل آپریشن، ٹارچر سیل سے انسانی اعضاء برآمد،علاقائی شخصیت کے بھتیجے گرفتار

جمعرات 21 اپریل 2016 17:30

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 اپریل۔2016ء) کراچی کے علاقے بغدادی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کا مسلسل 5 گھنٹے طویل آپریشن، ٹارچر سیل سے انسانی اعضاء برآمد،علاقائی شخصیت کے بھتیجے گرفتار۔ تفصیلات کے مطابق بغدادی کے علاقے کھڈا مارکیٹ جھکوئی محلہ میں قانون نافذکرنے والے اداروں نے خفیہ اطلاع پر ٹارگیٹڈ آپریشن کرتے ہوئے داخلی و خارجی راستوں کو بند کردیا۔

اس دوران کسی شخص کو علاقے کے اندر یا باہر آنے کی اجازت نہیں تھی۔ سرچ آپریشن کے دوران عرفان یاماہا کا ٹارچر سیل بھی پکڑا گیا جس کی کھدائی کے دوران انسانی اعضا بھی برآمد ہوئے۔ عینی شاہدین اور خفیہ اطلاع کے مطابق کرائم برانچ پولیس نے آپریشن کے دوران ٹارچر سیل کی نشاندہی میں مدد کی۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ عرفان یاماہا نے 2011 میں حنیف ٹھاکرے کے پلاٹ پر قبضہ کرکے ٹارچر سیل بنایا تھا جو بعد ازاں گرفتار ہوگیا تھا۔

مذکورہ آپریشن 5 گھنٹے تک جاری رہا جس میں پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ حساس اداروں کے اور خواتین اہلکاروں نے بھی حصہ لیا۔ سرچ آپریشن کے دوران عبدالشکور،ثاقب باکسر کا اہم کارندہ لقمان، عبد الصمد سندھی، احمد پٹنی، وصی لاکھو گروپ کے متعدد کارندوں کو حراست میں لیا گیا۔ جنہیں تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔آپریشن کے دوران احمد منزل، زیتون منزل، سعید کارنر، علی اکبر آرکیڈ، نور منزل اور جھکوئی محلہ کے گوداموں کی بھی تلاشی لی گئی جہاں سے چوری کی موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کے پارٹس برآمد ہوئے۔ سرچ آپریشن کے دوران کچھی رابطہ کمیٹی کے دفتر سے بھی اہم دستاویزات تحویل میں لی گئیں۔

متعلقہ عنوان :