پاکستان کے استحکام اور تعمیر و ترقی کے سفر میں کوئی رکاوٹ نہیں پڑنے دیں گے، تین سال قبل پاکستان کو اندھیروں سے نکالنے، شکستہ حال معیشت کو سنبھالنے اور زندگی کے مختلف شعبوں میں پیدا ہونے والی خرابیوں کو دور کرنے کیلئے جس عمل کا آغاز ہوا ہے وہ اسی جانفشانی اور محنت کے ساتھ جاری رکھا جائے گا، ماضی میں بھی کڑے سے کڑے انتقامی احتساب سے سرخرو ہو کر گزرے ہیں

وزیراعظم محمد نواز شریف کا وفاقی وزراء، مشیران اور معاونین خصوصی کے خصوصی اجلاس سے خطاب

جمعرات 21 اپریل 2016 17:13

اسلام آباد ۔ 21 اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔21 اپریل۔2016ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کے استحکام اور تعمیر و ترقی کے سفر میں کوئی رکاوٹ نہیں پڑنے دیں گے، تین سال قبل پاکستان کو اندھیروں سے نکالنے، شکستہ حال معیشت کو سنبھالنے اور زندگی کے مختلف شعبوں میں پیدا ہونے والی خرابیوں کو دور کرنے کے لئے جس عمل کا آغاز ہوا ہے وہ اسی جانفشانی اور محنت کے ساتھ جاری رکھا جائے گا۔

عدم استحکام پیدا کر کے عوام کی ترقی و خوشحالی کی راہ روکنے والے کل بھی ناکام رہے اور آئندہ بھی کامیاب نہیں ہوں گے، الله کے فضل سے ہمارا دامن صاف ہے، ہم ماضی میں بھی کڑے سے کڑے انتقامی احتساب سے سرخرو ہو کر گزرے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو وزیراعظم ہاؤس میں وفاقی وزراء، مشیران اور معاونین خصوصی کے ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

وزیراعظم ہاؤس کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ ساری دنیا پاکستان میں جاری تعمیر و ترقی، معیشت کی بحالی، توانائی کے بڑے بڑے منصوبوں، انفراسٹرکچر اور پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبوں کی شفافیت کی قائل ہے، ہم نے کئی منصوبے اولین لاگت کے تخمینوں سے تقریباً آدھی قیمت میں مکمل کئے۔ ہمارا مقصد واضح ہے اور وہ یہ کہ ہم پاکستان کو مسائل کی اس دلدل سے نکالنا چاہتے ہیں جو برسوں سے ہمیں درپیش ہے اور جس کی وجہ سے ہم دوسری اقوام سے بہت پیچھے رہ گئے ہیں۔

ہم نے اقتدار کے بجائے ہمیشہ اقدار کو ترجیح دی اور تمام قومی معاملات میں دیگر جماعتوں کی مشاورت سے فیصلے کئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ انشاء الله 2018ء تک توانائی کے بیشتر منصوبے اتنی پیداوار دینے لگیں گے کہ ملک لوڈ شیڈنگ سے نجات حاصل کر لے گا۔ الله کے فضل سے ہمارا دامن صاف ہے، ہم ماضی میں بھی کڑے سے کڑے انتقامی احتساب سے سرخرو ہو کر گزرے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ قوم پاکستان کی اقتصادی ترقی اور خوشحالی پر یکسو ہے اور کسی کو تعمیر و ترقی میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دے گی۔ ہمارے مخالفین کو یہ بات کھٹکتی ہے کہ اگر حکومت نے اپنی آئینی معیاد پوری کر دی تو وہ سیاست کی دوڑ میں بہت پیچھے رہ جائیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ الله کے فضل و کرم سے آج کا پاکستان تین سال پہلے کے پاکستان سے کہیں آگے ہے جس کا پوری دنیا اعتراف کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم نے حکومت سنبھالی تو ملک اندھیروں میں ڈوبا ہوا تھا، معیشت پستی کو چھو رہی تھی اور سرمایہ کار پاکستان سے فرار اختیار کر رہے تھے، آج ہم نے لوگوں کا اعتماد بحال کیا اور 15 سال بعد پہلی بار قوم میں مستقبل کے بارے میں امید اور یقین کا گراف اوپر گیا ہے۔ آج ملک کی صنعتوں کو بجلی بلاتعطل فراہم کی جاری رہی ہے، گیس کے بحران پر بھی بڑی حد تک قابو پا لیا گیا اور زرمبادلہ کے ذخائر دگنے سے زیادہ ہو چکے ہیں۔

وزیراعظم نے اس موقع پر خاص طور پر پاکستان چین دوستی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ چین کے اشتراک سے آگے بڑھنے والا پاک چین اقتصادی راہداری کا منصوبہ ملک کے درخشاں مستقبل کا ضامن ہے ۔اس منصوبے کے ذریعے آج ہم ملک میں توانائی کے بحران پر قابو پا رہے ہیں۔ چونکہ پاکستان کے مالیتی اداروں کے پاس اس قدر وسائل موجود نہیں تھے کہ وہ توانائی کے میگا پروجیکٹس کے لئے سرمایہ فراہم کر سکیں اور نہ ہی دیگر سرمایہ کار پاکستان کے مخصوص حالات کی وجہ سے سرمایہ کاری کے لئے مائل تھے۔

اس مشکل گھڑی میں چین نے پاکستان کی مدد کی جس کی وجہ سے ہم توانائی کے انقلابی منصوبوں پر کام کرنے میں کامیاب ہوئے وزیراعظم نے خاص طور پر تھر کے کوئلے کے ذخائر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مجھے دلی خوشی ہے کہ پاکستان پہلی بار قدرت کی طرف سے عطا کردہ کوئلے کے ذخائر سے بجلی پیدا کرنے میں کامیاب ہو گا جہاں ہماری مستقبل کی400 سالہ ضروریات کو پورا کرنے کے ذخائر موجود ہیں۔

وزیراعظم نے کابینہ کے اراکین اور پوری قوم کا شکر یہ ادا کیاکہ انہوں نے ان کی صحت یابی کے لئے دعائیں کیں اور ان کی خیرت دریافت کی۔ وزیراعظم نے اپنی علالت اور علاج کے حوالے سے کابینہ کے رفقاء کو آگاہ کیا۔ اجلاس میں کابینہ کے اراکین نے موجودہ صورتحال پر اظہار خیال کیا اور کہا کہ موجودہ حالات سے بعض سیاسی عناصر فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں جس کا مقصد سیاسی بے یقینی پھیلا کر حکومت کی توجہ اقتصادی ایجنڈے سے ہٹانا ہے۔

وزراء نے کہا کہ موجودہ پروپیگینڈے کا نشانہ وزیراعظم کی ذات یا ان کا خاندان نہیں بلکہ ملک کا سیاسی استحکام اورترقی کا عمل ہے جسے وہ اپنے لئے خطرہ سمجھتے ہیں اور ملک میں افراتفری پھیلا کر اس عمل کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک کے تمام اقتصادی اشاریے بلندی کی طرف جا رہے ہیں، بین الاقوامی ادارے پاکستان کو اقتصادی شفافیت کی درجے بندی میں اوپر لا رہے ہیں۔

اس موقع پر وزراء نے کہا کہ پاکستان کے دشمن پاکستان کے وفاق اور استحکام کے در پے ہیں۔ وزیراعظم کی شخصیت اس وقت پاکستان کے وفاق کی مضبوطی کی علامت ہے۔ وزراء نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں وزیراعظم کی مضبوط پالیسیوں کو سیاسی اور معاشی استحکام کا اہم جزو قرار دیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ وزیراعظم کی قیادت میں حکومت اپنے منشور پر عمل کرتے ہوئے قوم کے سامنے سرخرو ہوگی۔ اس موقع پر اتحادی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے وزراء نے وزیراعظم کو اپنی جماعتوں اور قیادت کی طرف سے بھر پور حمایت کا یقین دلایا۔

متعلقہ عنوان :