پاکستان کا بھارت کی جانب سے سب میرین میزائل تجربے سے پیشگی آگاہ نہ کرنے پر سخت تشویش کا اظہار

جمعرات 21 اپریل 2016 14:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 اپریل۔2016ء) پاکستان نے بھارت کی جانب سے سب میرین میزائل تجربے سے پیشگی آگاہ نہ کرنے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارت جب بھی چاہے مذاکرات کیلئے تیار ہیں ‘ بھارتی جاسوس سے تفتیش کے بعد مزید گرفتاریاں کی گئی ہیں ‘ افغانستان میں دہشتگرد حملہ قابل مذمت ہے ‘ چار فریقی امن عمل جاری رہے ‘ سب افغانستان میں استحکام چاہتے ہیں ‘ افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبد اللہ عبد اللہ نے پاکستان کا دورہ ملتوی کر دیا ہے ‘ نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائیگا ‘ تمام ممالک کو اپنے ایٹمی پروگرام کی سیکیورٹی اور تحفظ سنجیدہ طور پر لینا چاہئے۔

جمعرات کو یہاں صحافیوں کو ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہاکہ افغانستان میں دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، افغانستان میں امن کے حوالے سے 4 فریقی امن عمل جاری ہے اور سب افغانستان میں استحکام چاہتے ہیں ‘ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کی دعوت پر افغان چیف ایگزیکٹو نے 2 اور 3 مئی کو پاکستان کا دورہ کرنا تھا جو اب ملتوی کر دیا گیا ہے نئی تاریخ کااعلان بعد میں کیا جائیگا نفیس زکریا نے کہا کہ پاکستان کو بھارت کی جانب سے سب میرین میزائل تجربے سے پیشگی آگاہ نہ کرنے پر تشویش ہے ‘ بھارت کی جانب سے ایٹمی آبدوز سے چلنے والے بیلاسٹک میزائل کا تجربہ بحر ہند میں ایٹمی ہتھیاروں کی دوڑ بڑھا دیگاجبکہ او آئی سی سربراہ اجلاس کشمیر سے متعلق انتہائی اہم تھا، تمام ممالک نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں پر تشویش کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے ایجنٹ کل بھوش یادیو سے تفتیش کا عمل جاری ہے، کلبھوشن سے تفتیش کے بعد مزید گرفتاریاں بھی کی گئیں۔ انہوں نے کہاکہ کل بھوشن کا معاملہ متعلقہ ادارے دیکھ رہے ہیں پاکستان بار ہا پاکستان میں دہشت گردی اور تخریب کاری میں ملوث غیر ملکی ہاتھوں کی جانب توجہ دلاتا رہتا ہے ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہاکہ تمام ممالک کو اپنے ایٹمی پروگرام کی سیکیورٹی اور تحفظ سنجیدہ طور پر لینا چاہئے ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہاکہ دفتر خارجہ کے خلاف بے بنیاد مہم کو فوری طور پر بند کیا جانا چاہئے انہوں نے کہاہ پٹھان کوٹ دہشتگردی کے حوالے سے ہمارا موقف اصولی ہے اقوام متحدہ کی جانب سے کالعدم تنظیموں کی فہرست مرتب کرنا ایک طے شدہ طریقہ کار کے مطابق ہے اس عمل پر سیاسی اثر و نفوز ڈالنے کی کوشیش کی مذمت کرتے ہیں-

متعلقہ عنوان :