خلیج تعاون کونسل کے وزراءدفاع کے اجلاس میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف مل کر لڑنے کے عزم کا اعادہ‘ دہشت گردی امریکا اور خلیجی ملکوں کا مشترکہ مسئلہ ہے۔ امریکا خلیجی ممالک کی سلامتی کا پابند ہے۔امریکی وزیردفاع

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 21 اپریل 2016 14:09

خلیج تعاون کونسل کے وزراءدفاع کے اجلاس میں دہشت گردی اور انتہا پسندی ..

الریاض(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21اپریل۔2016ء) سعودی عرب میں گذشتہ روز خلیج تعاون کونسل کے وزراءدفاع کے اجلاس کے دوران تمام خلیجی ریاستوں نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کی لعنت سے مل کر لڑںے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ الدرعیہ شاہی محل میں ہونے والے خلیجی وزراءدفاع اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی عرب کے نائب ولی عہد اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ دہشت گردی کی لعنت سب کا مشترکہ چیلنج ہے اور اس کے خلاف سب کو مل کر لڑنا ہوگا۔

اجلاس کے دوران عرب ممالک میں جاری دہشت گردی، ایران کی خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازشوں اور امریکا اور خلیجی ممالک کے درمیان تعلقات کے فروغ پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔اس موقع پر بات کرتے ہوئے شہزادہ محمد سلمان نے کہا کہ آج ہم مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل مرتکب کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

ہماری کوششیں سنجیدہ ہیں اور ہمیں ان تمام رکاوٹوں کو بھی ختم کرنا ہوگا جو دہشت گردی کی بیخ کنی کی راہ میں حائل ہو رہی ہیں۔

اجلاس کے بعد خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر عبدالطیف الزیانی نے کہا کہ انہوں نے امریکی وزیردفاع ایش کارٹر سے ملاقات میں داعش کے خلاف جنگ تیز کرنے اور خطے کی صورت حال پر تفصیلی بات چیت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی وزیر دفاع سے بات چیت کے دوران خلیجی وزراءدفاع نے عرب ممالک میں ایران کی مداخلت کا معاملہ بھی اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا اور خلیجی ممالک نے میزائل ڈیفنس سسٹم میں باہمی تعاون سے بھی اتفاق کیا ہے۔

اس کے علاوہ خلیجی ممالک نے فیصلہ کیا ہے کہ ایران کی جانب سے یمن میں باغیوں کو اسلحہ کی فراہمی کی روک تھام کے لیے سمندر میں مشترکہ پٹرولنگ سسٹم قائم کیا جائےگا۔اس موقع پر امریکی وزیر دفاع آشٹن کارٹر نے کہا کہ دہشت گردی امریکا اور خلیجی ملکوں کا مشترکہ مسئلہ ہے۔ نیز امریکا خلیجی ممالک کی سلامتی کا پابند ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایران کے متنازع جوہری پروگرام پر سمجھوتے کا مقصد خطے میں امن و استحکام کو فروغ دینا اور جوہری ہتھیاروں کے حصول کی دوڑ روکنا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ امریکا عرب ممالک میں ایران کی مداخلت روکنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔

متعلقہ عنوان :