مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے یورپین یونین نے ثالثی کے کردار کی پیشکش کر دی

بھارت اور پاکستان کی قیادت مسئلے کے حل کیلئے بات چیت کا عمل جاری رکھے ، یورپی یونین

جمعرات 21 اپریل 2016 12:28

برسلز (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔21 اپریل۔2016ء) یورپی یونین نے کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ مستقبل میں کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے بھرپور اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر پیس اینڈ جسٹس فورم کی طرف یورپی یونین کے صدر برائے بھارت ماریا کاسٹلو فرنانڈیز کو ایک یادداشت پیش کی گئی جس کے جواب میں یورپی یونین کے صدر برائے بھارت نے انہیں اس بات سے آگاہ کیا کہ ان کے تاثرات یورپی یونین کے صدر مینول بارسو تک پہنچا دیئے گئے ہیں اور انہیں اس بات سے بھی آگاہ کیا گیا ہے کہ ریاست جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بدستور جاری ہیں جبکہ صدر نے کہا ہے کہ یورپی یونین کشمیر کے متنازعہ مسئلے کو حل کرنے اور مستقبل میں کشمیر کی صورت حال پر کڑی نظر رکھنے کیلئے بھرپور اقدامات اٹھائے گا اور یورپی یونین نے کشمیر کے بارے میں جو پالیسی اپنائی ہے وہ اس پر قائم ہے اور ہماری پوزیشن واضح ہے کہ کشمیر ایک متنازعہ مسئلہ ہے جسے حل کرنے کے لئے بھارت پاکستان کی حکومتوں کو کشمیری سیاسی قیادت کے ساتھ مل کر اقدامات اٹھانے چائیں تاکہ خطے میں جو تناؤ کشیدگی کی صورت حال پائی جاتی ہے اسے ختم کیا جا سکے ۔

(جاری ہے)

یورپی یونین نے کہا ک ان کا مرکزی و ریاستی حکومت کے ساتھ برابر رابط ہے اور ریاست جموں و کشمیر کی صورت حال کے بارے میں وہ ہر طرح کی معلومات حاصل کرتے ہیں اور بھارت پاکستان کی حکومتوں کو آپس میں بہتر تعلقات قائم کرنے اور اس متنازعہ مسئلے کو حل کرنے کے لئے ہمیشہ زور دیتے ہیں یورپی یونین کے صدر نے کہا کہ حکومت ہند کو اس بات سے آگاہ کیا گیا ہے کہ وہ ریاست جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو روکنے کے لئے اور پولیس فورسز کو جوابدہ بنانے کے لئے کارگر اقدامات اٹھائیں اور اگر بھارت پاکستان اس بات پر متفق ہیں تو یورپی یونین کشمیر کے متنازعہ مسئلے کو حل کرنے کے لئے اپنا رول سرگرمی کے ساتھ انجام دینے کے لئے تیار ہے۔