دوبئی کی کمپنی3لاکھ55ہزار692درہم کا بل آنے پر شدید پریشانی کا شکار

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 21 اپریل 2016 09:47

دوبئی کی کمپنی3لاکھ55ہزار692درہم کا بل آنے پر شدید پریشانی کا شکار

دوبئی(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21اپریل۔2016ء) دوبئی کی ایک کمپنی3لاکھ55ہزار692درہم کا بل آنے پر شدید پریشانی کا شکار ہے-دوبئی کی ایڈﺅٹائزنگ اینڈپی آر کمپنی کا کہنا ہے کہ ان کی فون لائنزکو ہائیکرنے غیرقانونی طو ر پر ا ستعمال کیونکہ بل میں کئی ایسے نمبروں کی کالیں شامل ہیں جن کا کمپنی سے کوئی تعلق نہیں-کمپنی کا کہنا ہے سروس فراہم کرنے والے ادارے نے کہا ہے کہ اگر وہ بل کی ادائیگی میں ناکام رہتے ہیں تو ان کی فون لائنزمقطع کردی جائیں گی-کمپنی کو فروری اور مارچ کا مجموعی بل3لاکھ55ہزار692درہم بجھوایا گیا ہے‘متاثرہ کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ 7سال سے کمپنی چلارہے ہیں اور ان کا بل کبھی بھی 3ہزاردرہم سے زیادہ نہیں آیا-انہوں نے بتایا ہے کہ بل کی تفصیل میں 2لاکھ7ہزار213درہم فروری کے مہینے کے بل کے طور پر ظاہرکیئے گئے ہیں-کمپنی کے اعلی حکام کا کہنا ہے کہ60صفحات پر مشتمل بل کی تفصیل میں ان ملکوں میں کالیں کی گئی ہیں جن کے بارے میں ہمیں کچھ علم نہیں جن میں کیوبا‘بوسنیا‘آسٹریا‘کک آئس لینڈ‘ہیٹی‘لوئری کوسٹ‘قازکستان‘لتھوینیا‘مالدیپ‘مالی‘مورطانیہ‘مناکو‘گیمبیا‘تنزانیہ اور برطانیہ شامل ہیں -انہوں نے بتایا کہ ہم نے سراغ لگانے کے لیے لسٹ میں دیئے گئے تمام نمبروں پر کالیں کرکے چیک کیا ہے مگر تمام نمبر یا تو بند ملتے ہیں یا اٹھاتا کوئی نہیں‘کمپنی نے دوبئی پولیس اور ٹیلی کمیونکیشن ریگولیٹری اتھارٹی کو اپنی شکایت درج کروادی ہے-قبل ازیں فروری میں25کمپنیاں فون اور انٹرنیٹ کے غلط استعمال اور چوری پر شکایات درج کرواچکی ہیں مگر ٹیلی فون اور انٹرنیٹ فراہم کرنے والی کمپنیوں نے شکایات کے ازالے اور تحقیاقات کرنے کی بجائے ان کے کنکشن کاٹ دیئے ہیں- متاثرہ کمپنی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ہم کس طرح ذمہ دار ہیں کہ لاکھوں درہم کا بل اداکریں معاہدے کے مطابق جب ہم نے اپنی حد 10ہزاردراہم تک رکھی ہے تو اس سے زیادہ کی کالیں ہونے پر سروس فراہم کرنے والی کمپنی نے سروسزکو معطل کیوں نہیں کیا اور ہمیں اس آگاہ کیوں نہیں کیا گیا-انہوں نے کہا کہ یہ ایک انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے اور متعلقہ حکام کو اس پر ایکشن لینا چاہیے کل کو یہ کسی اور کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے-واضح رہے کہ 2015کے دوران50لاکھ لوگوں کی ذاتی معلومات چرائی گئیں‘متحدہ عرب امارات سائبرکرائم کے حوالے سے ورلڈرینکنگ میں41ویں نمبر پر ہے-متحدہ عرب امارات ہائیکرزکا8واں پسندیدہ ملک ہے -