Live Updates

شاہ محمود قریشی کی قیادت میں پی ٹی آئی کے وفد کی پنجاب بار کونسل کے عہدیداران سے ملاقات ،پانامہ لیکس سے متعلق تبادلہ خیال

تحریک انصاف کے پانامہ لیکس سے متعلق مطالبات پر جلد ملک گیر وکلاء کنونشن کے بعد لائحہ عمل طے کیا جائے گا‘ پنجاب بار کونسل کی یقین دہانی پانامہ لیکس ،کمیشن میں ملک کی پانچ صوبائی بار کونسلز کو شامل نہ کیا گیا تو وکلاء ایسے کمیشن کو قبول نہیں کریں گے ‘ چوہدری محمد حسین

بدھ 20 اپریل 2016 21:12

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخاُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 اپریل۔2016ء ) تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی نے وفد کے ہمراہ پنجاب بار کونسل کے عہدیداران سے ملاقات کی جس میں پانامہ لیکس سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا ۔پی ٹی آئی کے وفد میں شفقت محمود ، پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید ، انصاف لائرز فورم پنجاب کے صدر جمیل اصغر بھٹی شامل تھے جبکہ پنجاب بار کونسل کے وائس چیئر مین چوہدری محمد حسین کے علاوہ ممبران عبدالصمد بسریا ، منیر حسین بھٹی ، ملک سرود ، رفیق جٹھول ، چودھری اکرم سمیت دیگر وکلاء بھی موجود تھے ۔

بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پانامہ لیکس ایک سنجیدہ مسئلہ ہے یہ سیاسی نہیں لیگل اور ٹیکنکل مسئلہ ہے ،منی لانڈرنگ کے ٹیکس کے قوانین آتے ہیں ۔

(جاری ہے)

پانامہ لیکس میں اثاثے چھپانے کے حوالے سے انکشافات ہوئے ہیں اس معاملہ کی تہہ تک پہنچنے کے لیے باہر کا تانہ بانہ دیکھنا پڑے گا یہ صرف اسلام آباد تک کا معاملہ نہیں ہے ۔

یوکرائن ، آئس لینڈ کے وزراء اعظم کا محاسبہ کیا گیا ہے انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ بھی دیا ہے اس لیے اس معاملہ کو ایسے ہی نہیں چھوڑا جا سکتا ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ سٹیٹس کو کو تبدیل ہوتا دیکھ رہے ہیں اب وقت آگیا ہے کہ معاملات کا تعین ہو۔انہوں نے کہاکہ مارشل لاء کی بات کی جائے یا پھر آئین معطلی کا معاملہ ہو ، ایمر جنسی کی بات ہو یا پھر انسانی حقوقی کی پامالی کا معاملہ ہو وکلاء برادری نے ہر قومی معاملہ پر اپنا بھر پور کردار ادا کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے پنجاب بار کونسل نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ اس معاملہ پر پنجاب بار کونسل کا اجلاس طلب کیا جائے گا اور اس اجلاس میں اس کی نوک پلک پر بحث کیا جائے گی جو کہ ایک قابل ستائش عمل ہے ۔ اس موقع پر پنجاب بار کونسل کے وائس چیئر مین چودھری محمد حسین نے واضح کیا ہے کہ پانامہ لیکس کے معاملے پربننے والے کمیشن میں اگر ملک کی پانچ صوبائی بار کونسلز کو شامل نہ کیا گیا تو وکلاء ایسے کمیشن کو قبول نہیں کریں گے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے پانامہ لیکس سے متعلق مطالبات پر جلد ملک گیر وکلاء کنونشن کے بعد لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایسی تحریکیں پہلے بھی ہوتی رہی ہیں وکلاء نے آمریت کے خلاف ہمیشہ آواز بلند کی ہے اگر کوئی بھی آئین کے خلاف اقدام کرے گا تو وکلاء اپنا کردار ادا کرنے میں پیچھے نہیں ہٹیں گے کیونکہ ہم نے کرپشن کو ختم کرنے کا حلف اٹھا رکھا ہے ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات