پہلی بار تھر میں کان کنی شروع کی گئی ہے جس سے یہ صحرائی خطہ توانائی کا مرکز بن جائیگا ٗاحسن اقبال

2018 ء تک 10 ہزار میگا واٹ سے زائد بجلی سسٹم میں شامل ہوجائے گی ٗوفاقی وزیر ملک میں سیاسی استحکام چاہئے تو نوجوان نسل کو روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہوں گے ٗتقریب سے خطاب

بدھ 20 اپریل 2016 19:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخاُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 اپریل۔2016ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی واصلا حات احسن اقبال نے کہا ہے کہ پہلی بار تھر میں کان کنی شروع کی گئی ہے جس سے یہ صحرائی خطہ توانائی کا مرکز بن جائیگا ٗ 2018 ء تک 10 ہزار میگا واٹ سے زائد بجلی سسٹم میں شامل ہوجائے گی ۔وہ بدھ کو اسلام آباد میں تیل و گیس کے بارے میں کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئغے وفاقی وزیر نے کہاکہ حکومت نے مستقبل میں توانائی کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے شفاف اور سستی توانائی متعارف کرائی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ملک میں ایل این جی سے چلنے والے بجلی گھر لگائے جارہے ہیں جبکہ بجلی کے بحران پر قابو پانے کے لئے ملکی وسائل بھی بروئے کار لائے جارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پہلی بار تھر میں کان کنی شروع کی گئی ہے جس سے یہ صحرائی خطہ توانائی کا مرکز بن جائیگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ 2018 ء تک 10 ہزار میگا واٹ سے زائد بجلی سسٹم میں شامل ہوجائے گی جس سے توانائی کے بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی ۔

انہوں نے کہاکہ ملک میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے لئے حکومت نے جامع حکمت عملی بنائی ہے جس کے بدولت اس پر کام جاری ہے ۔ احسن اقبال نے کہاکہ حکومت پرو ایکٹو اپروچ اپنائے ہوئے ہے، ہمیں ملک کو خوشحال بنانے کے لیے نئی ٹیکنالوجی کو خوش آمدید کہنا ہوگا۔سیاسی اورسماجی استحکام کے لیے نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنا ضروری ہے، دنیا الیکٹرون کی طرح تیز رفتاری کے ساتھ تبدیل ہو رہی ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ3 جی اور 4 جی سے آئی ٹی کی دنیا میں ملک کافی آگے گیا ہے تاہم :نیشنل کریکلم کونسل نے ایک نیا کورس متعارف کروایا ہے تمام بورڈ کے امتحانات میں بھی اصلاحات کی گئی ہیں ۔ مائیکرو سافٹ ایمپلائمنٹ پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کا مقصد جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے پاکستانی نوجوان ورک فورس کی ترقی کے عمل کو تیز کرنا ہے اور پاکستانی نوجوانوں کو اس پروگرام کے ذریعے خودانحصاری کی جانب راغب کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پراجیکٹ پہلے ہی دنیا کے16 ممالک میں موجود ہے۔ جلد ہی اس پراجیکٹ کو 21 ممالک میں پھیلایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سمارٹ فونز کے استعمال میں اضافے اور بڑھتی ہوئی کنیکٹیویٹی نے ای لرننگ کی اہمیت کو مزید بڑھا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام نوجوانوں کو کیریئر کونسلنگ و رہنمائی، سافٹ اور ہارڈ اسکلز ڈویلپمنٹ کے حوالے سے سہولت فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے امتحانات کے طریقہ کار کو بدلنا ہوگا جس سے ہم طلبہ کی سوچ کو دیکھ سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم نوجوانوں کو روزگار فراہم نہیں کریں گے تو ان کا غلط استعمال کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاسی استحکام چاہئے تو نوجوان نسل کو روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :