نیب میں اچھے کام کو سراہے جانے کیساتھ نیب بیوروز بدعنوان اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کریں گے ٗچوہدری قمر زمان

گزشتہ اڑھائی سالوں کے دوران 83 افسران و اہلکاروں کے خلاف ضابطے کی کارروائیاں شروع کی گئی ہیں ٗاجلا س میں بریفن

بدھ 20 اپریل 2016 19:54

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخاُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 اپریل۔2016ء) نیب کے چیئر مین قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ نیب میں اچھے کام کو سراہے جانے کے ساتھ ساتھ نیب بیوروز بدعنوان اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔بدھ کو قومی احتساب بیورو کے اندرونی معاملات کو مزید قابل احتساب اور شفاف بنانے سے متعلق انٹرنل اکاؤنٹیبلٹی میکنزم کے نفاذ پر پیشرفت کا جائزہ لینے کے لئے اجلاس چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کی زیر صدارت ہوا۔

اجلاس میں چیئرمین کی انسپکشن اینڈ مانیٹرنگ ٹیم کے سینئر ممبر نے اجلاس کو بتایا کہ چیئرمین نیب کی ہدایات پر نیب میں انٹرنل اکاؤنٹیبلٹی میکنزم متعارف کرایا گیا جس کا مقصد نیب کے ادارہ کے لئے بدنامی کا سبب بننے والے غیر فعال، غیر شائستہ، بدعنوانی اور قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کے مرتکب عناصر کی سرکوبی کرنا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نیب کے تمام علاقائی بیوروز کو انٹرنل اکاؤنٹیبلٹی میکنزم کے قیام اور اس کے کام سے متعلق پالیسی گائیڈ لائنز جاری کر دی گئی ہیں۔

سینئر ممبر نے مزید کہا کہ چیئرمین نیب نے اپنا عہدہ سنبھالتے ہی نیب کے موجود نظام اور طریقہ کار کا جامع جائزہ لیا۔ تمام علاقائی بیوروز کے ساتھ تفصیلی بات چیت کے بعد چیئرمین نیب نے ادارے کے لئے اپنا وژن پیش کیا اور قرار دیا کہ نیب کو دوسروں کے احتساب اور ان کے متعلق فیصلہ دینے کے پیش نظر اسے اپنے کردار کو بھی رول ماڈل بنانا ہوگا۔ اس تناظر میں نیب کی موجودہ انتظامیہ نے کسی بھی غیر اخلاقی اور غیر پیشہ ورانہ رویئے کے خلاف مختلف اقدامات کئے ہیں جن میں افسران کے ساتھ ساتھ فیلڈ یونٹس کی کارکردگی اور اس کے معیار کا تجزیہ کرنا، نظرثانی شدہ اور اپ ڈیٹ ایس او پیز کی نگرانی، کام کے ہر مرحلے کے لئے مدت کے تعین، مشترکہ تحقیقاتی ٹیموں کے تصور کو متعارف کرنا، انسپکشن اینڈ مانیٹرنگ ٹیموں کی جانب سے معیادی کارکردگی کا جائزہ اور ذاتی پسند نا پسند کے کلچر کے خاتمہ کے لئے کوائنٹیفائیڈ گریڈنگ سسٹم شامل ہیں۔

انٹرنل اکاؤنٹیبلٹی میکنزم کے تحت نیب ملازمین کے خلاف تمام شکایات کی جانچ پڑتال اور تحقیقات چیئرمین انسپکشن اینڈ مانیٹرنگ ٹیم کرتی ہے۔ اس موقع پر نیب کے چیئرمین نے نیب کے اندر بدعنوانی کے خلاف زیرو ٹالرینس کی پالیسی جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے منفی پروپیگنڈا سے خوفزدہ ہوئے بغیر اپنی ذمہ داریاں سرانجام دینے والے افسران کی حوصلہ افزائی بھی کی۔

بریفنگ کے دوران ڈائریکٹر جنرل ایچ آر ایم نے اجلاس کو بتایا کہ گزشتہ اڑھائی سالوں کے دوران 83 افسران و اہلکاروں کے خلاف ضابطے کی کارروائیاں شروع کی گئی ہیں، 60 کیسز کو نمٹا دیا گیا ہے جن میں سے 22 کیسز میں بڑی سزائیں اور 34 میں معمولی سزائیں دی گئی ہیں جبکہ 4 کو بری قرار دیا گیا ہے۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ سرکاری عہدیداران کی بدعنوانیوں کے خلاف اسی صورت نیب کی کارروائی قابل اعتماد ہوگی جب نیب کے اندر موجود بدعنوان عناصر کو قابل احتساب ٹھہرایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی نظام کی فعالیت اور موثر کارکردگی کے لئے انضباطی امور بہت اہم ہیں۔ چیئرمین نے مزید کہا کہ نیب میں اچھے کام کو سراہے جانے کے ساتھ ساتھ نیب بیوروز بدعنوان اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔ اس سلسلے میں ایسے اہلکاروں کے خلاف شکایات کا اندراج کرتے ہوئے ہیڈ کوارٹرز میں باقاعدگی کے ساتھ رپورٹ داخل کرائی جائے۔

متعلقہ عنوان :