بھارتی وزیر اعظم کشمیریوں کو دام فریب میں لانے کی ہرممکن کوشش کررہے ہیں،حق خودارادیت کا حصول زیادہ اہم ہے،کشمیریوں کا جواب

بدھ 20 اپریل 2016 13:23

جموں۔ 20 اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔20 اپریل۔2016ء) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے مقبوضہ کشمیر کے حالیہ دورے کے دوران کشمیریوں کو دام فریب میں لانے کی ہرممکن کوشش کی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نریندر مودی نے جموں میں ویشنو دیوی مندر کے بیس کیمپ کٹرہ سے 5 کلومیٹر دور ککریال میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لیے سابق بھارتی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے گمراہ کن فارمولہ انسانیت، کشمیریت اور جمہوریت کا سہارا لیا۔

نریندر مودی نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ واجپائی کوجموں وکشمیر میں بھی قابل احترم رہنما سمجھا جاتا ہے کہا کہ ان کا نعرہ”سب کا ساتھ سب کا وکاس“واجپائی کے پیغام میں مزید نکھار لائے گا ۔انہوں نے خود کو انسانیت کا چمپئن ظاہر کرتے ہوئے جموں کے کٹرہ علاقے میں ایک ہسپتال اور سپورٹس کمپلکس کا بھی افتتاح کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پرانہوں نے گزشتہ سال 7 نومبر کو ان کے دورہ سرینگر کے دوران اعلان کردہ نام نہاداقتصادی پیکج کا بھی ذکر کیا۔

مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی بھی اس موقع پر موجود تھیں۔ یہ بات قابل ذکر ہے کشمیری عوام نریندر مودی کے تمام بیانات سے عدم دلچسپیکا اظہار کیا۔کشمیریوں کا کہنا ہے کہ نریندر مودی نے اپنی تقریرمیں جس ترقی اور دیگر چیزوں کا ذکر کیا ہے کشمیریوں کے نزدیک ان کی حیثیت ثانوی ہے۔ کشمیریوں کے لیے جو چیز سب سے زیادہ اہم ہے وہ ان کا حق خودارادیت ہے جس پر بھارتی وزیر اعظم بات کرنے لیے تیار نہیں ۔ انہوں نے مودی کے ترقی کے منتر کو محض ایک نعرہ قراردیا۔

متعلقہ عنوان :