سعودی عرب کی شوریٰ کونسل میں خواتین کو کار چلانے کی اجازت دینے پر ایک مرتبہ پھربحث

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 20 اپریل 2016 13:02

سعودی عرب کی شوریٰ کونسل میں خواتین کو کار چلانے کی اجازت دینے پر ایک ..

ریاض(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔20اپریل۔2016ء) سعودی عرب کی شوریٰ کونسل میں خواتین کو کاریں چلانے کی اجازت دینے سے متعلق معاملے پر ایک مرتبہ پھر غور کیا جارہا ہے اور دو ارکان نے اس نئی بحث کا آغاز کیا ہے۔شوریٰ کی رکن حیا المینائی نے کہا ہے کہ وہ ٹریفک قانون کی دفعہ 36 میں ایک ترمیم تجویز کررہی ہیں اور اس میں یہ کہا گیا ہے کہ مرد وخواتین کو ڈرائیونگ کا برابری کا حق حاصل ہے۔

انھوں نے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ ان کی اس مجوزہ ترمیم پر شوریٰ کونسل کے آیندہ اجلاس میں رائے شماری ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ خواتین کو کار چلانے کا حق دینے سے ان کے تعمیری کردار میں اضافہ ہی ہوگا۔حیا المینائی کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات میں خواتین کی کامیابی اس بات کا بیّن ثبوت ہے کہ وہ سعودی مملکت کی تعمیر وترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کی صلاحیت کی حامل ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ اہم عہدوں پر خواتین کے تقرر وتعیناتی کی راہ میں اب کوئی ثقافتی رکاوٹ حائل نہیں ہے۔خواتین کو ڈرائیونگ کا حق دینے کی تجویز تین سال قبل پیش کی گئی تھی لیکن شوریٰ کونسل نے اس کے خلاف ووٹ دیا تھا مگر اس مرتبہ میں ایک مختلف نتیجے کی توقع کرتی ہوں۔ان کی رائے تھی کہ اگر خواتین اسلامی ضوابط اور ٹریفک قانون کی پاسداری کرتی ہیں تو انھیں کاریں چلانے کا حق دیا جانا چاہیے۔

شوریٰ کونسل کی ایک اور رکن لطیفہ الشعلان نے بھی اسی قسم کے خیالات کا اظہار کیا ہے اور خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینے پر زوردیا ہے۔سعودی عرب کے نائب ولی عہد ،نائب وزیر اعظم دوم اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا ہے کہ سعودی معاشرے کو اپنی ماوں ،بیٹیوں اور بہنوں پر فخر ہے۔وہ ان سے کوئی امتیاز نہیں برتتا یا معاشرے کے بنیادی کردار کے طور پر ان کی صلاحیت سے انکار نہیں کرتا ہے۔

شہزادہ محمد نے کہا کہ اس مرتبہ کل بیس خواتین نے میونسپل کونسل کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے۔مختلف شعبوں اور صنعتوں میں بہت سی خواتین کام کررہی ہیں۔اب ایک سعودی خاتون کسی بھی ایسے شعبے میں ملازمت حاصل کرسکتی ہے جس میں وہ کام کرنا چاہتی ہے۔ان کی راہ میں ہمارے یہاں کوئی رکاوٹیں حائل نہیں رہی ہیں۔

متعلقہ عنوان :