میرواعظ اور دیگر حریت رہنماؤں کی مسلسل خانہ نظر بندی انسانی حقوق کی خلاف وری اور اظہار رائے پر بلاجواز قدغن ہے ، ایاز اکبر

بدھ 20 اپریل 2016 12:39

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔20 اپریل۔2016ء) کل جماعتی حریت کانفرنس”ع“ گروپ کے ترجمان ن ے حریت چیئرمین میر واعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی گزشتہ ایک ہفتے سے زائد مسلسل خانہ نظربندی اور ان کی جملہ دینی ، سیاسی اور تحریکی سرگرمیوں پر لگاتار قدغن عائد کئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے ریاستی انتظامیہ کی اس اقدام کی انسانی حقوق کی بنیادی خلاف ورزی اور اظہار رائے پر بلاجواز قدغن قرار دیا ہے اپنے ایک بیان میں ترجمان نے حریت رہنماؤں مختار احمد واڑہ ، ایڈووکیٹ شاہد الاسلام کی نظربندی اور متعدد حریت اراکین بشمول غلام نبی زکی ، مشتاق احمد صوفی ، فاروق احمد سوداگر ، عبدالرشید ٹنکی ، ساحل احمد وار ، طارق احمد ، بشیر احمد شیخ ، محمد اشرف شاہ ، محمد اشرف ہزارا اور دیگر متعدد کارکنوں کو جیل میں مقید رکھنے کو انتقام گیرانہ کارروائی قرار دیتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے ترجمان کے مطابق حریت کانفرنس کے وفد جس میں عبدالرشید انتو ، عبدالمجید وانیا ور میر عمران شامل تھے نے سرینگر کے مختلف پولیس تھانوں جن میں زکورہ ،علمگری بازار ،لال بازار اور تھانہ نیتن شامل ہیں جا کر ان تھانوں میں مقید حریت اراکین سے ملاقات کی اور ان کی خیرو عافیت دریافت کی ۔