عوام نے موجودہ اسمبلیوں کو 5سال کیلئے مینڈیٹ دیا ،سب کو احترام کرنا چاہیے،وزیراعلیٰ سندھ

پاناما لیکس کی آزادانہ تحقیقات لازمی ہونی چاہیے مگر اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں جمہوری نظام کو نقصان پہنچایا جائے،سید قائم علی شاہ

منگل 19 اپریل 2016 20:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 اپریل۔2016ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے عوام نے موجودہ اسمبلیوں کو 5سال کے لئے مینڈیٹ دیا ہے اور اس مینڈیٹ کا سب کو احترام کرنا چاہیے۔ اوراسمبلی کو تحلیل کرنے کی تجویز سے متعلق بے بنیاد افواہوں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔یہ بات منگل کو انہوں نے نیشنل ہائی وے این 5روڈ جناح ٹرمینل سے قائد آباد فلائی اوور کی گراؤنڈ بریکنگ تقریب کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر انکے ہمراہ وزیر بلدیات سندھ جام خان شورو ، وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی وقار مہدی اور وزیراعلیٰ سندھ کے پولیٹیکل سیکریٹری صدیق ابو بھائی، ایڈمنسٹریٹر کراچی و دیگر بھی موجود تھے۔اس موقعہ پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پاناما لیکس کی آزادانہ تحقیقات لازمی ہونی چاہیے مگر اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں ہے کہ جمہوری نظام کو نقصان پہنچایا جائے ، انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے جمہوریت کے لئے بڑی قربانیاں دیں ہیں لہذا ہم کسی کو بھی اسے (نظام) کو ڈی ریل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

(جاری ہے)

ایک اور سوال کہ نئے مینڈیٹ کے لئے اسمبلیوں کو تحلیل کرنے کی کوئی تجویز ہے کہ جوا ب میں انہوں نے کہا کہ یہ بالکل بے بنیاد اور من گھڑت ہے۔ انہوں نے کہا کہ چند عناصر جمہوریت کو سبوتاژ کرنے کے در پے ہیں مگر یہ مذموم عناصر کبھی بھی اپنے ان عزائم میں کامیاب نہیں ہوسکیں گے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ بلدیاتی اداروں کے ناظمین کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں دو ماہ کی مدت میں تمام تر قانون سازی بھی کی جائے گی اور دو ماہ کے عرصے میں بلدیاتی نظام کو فعال کر دیا جائیگا۔

قبل ازیں وزیراعلیٰ سندھ نے صوبائی وزیر بلدیات جام خان شورو کے ہمراہ نیشنل ہائی واے این 5روڈ جناح ٹرمینل سے قائد آباد جو کہ تین کلو میٹر پر محیط ہے کی بحالی /از سر نو تعمیر کا سنگ بنیاد رکھا اس منصوبے پر لاگت 785.217ملین روپے ہے اور یہ ایک سال کی مدت میں مکمل ہوگا ۔ اس کا کنٹریکٹ ایف ڈبلیو او کو دیا گیا ہے۔ نیشنل ہائی وے )این ۔5) کراچی کی ایک بڑی ہائی وے ہے جو کہ ٹھٹھہ/حیدرآباد کو شاہراہ فیصل نزد جناح ٹرمینل ملاتی ہے ۔

اس سڑک پر نہ صرف یہ کہ ٹھٹھہ اور حیدرآباد کے لئے کمرشل اور پبلک ٹرانسپورٹ رواں دواں رہتی ہے بلکہ کراچی کے مشرقی حصہ پر اہم اوربڑے صنعتی سیکٹرز بھی واقعہ ہیں جن میں پورٹ قاسم، ایکسپورٹ پروسیسنگ زون ، کراچی اسٹیل ملز، لانڈھی اور بن قاسم انڈسٹریل ایریاز کو کراچی پورٹ اور پورٹ قاسم سے ملاتی ہے ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ تاثر دیا جاتا ہے کہ حکومت نئی سڑکیں تو تعمیر کررہی ہے مگر پرانی سڑکوں کو نظر انداز کر رہی ہے جوکہ سچ نہیں ہے انہوں نے کہا کہ ہم پرانی سڑکوں کی بحالی کا کام بھی کر رہے ہیں اور یہ این ۔5پروجیکٹ ا سی کا حصہ ہے۔

متعلقہ عنوان :