خیبر بینک اور وزیر کا تنازع ‘ تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی گئی

منگل 19 اپریل 2016 14:39

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 اپریل۔2016ء) صوبہ خیبر پختونخوا کی حکومت نے صوبے کے مالیاتی ادارے بینک آف خیبر اور جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزیر مظفر سید کے درمیان اختلافات کے حل کیلئے پانچ رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔اعلیٰ سرکاری ذرائع کے مطابق کمیٹی سینئر صوبائی وزیر برائے آبپاشی سکندر حیات خان شیرپاوٴ کی سربراہی میں قائم کی گئی ہے جس میں تین صوبائی وزراء شہرام خان ترکئی، شاہ فرمان اور امتیار شاہد کے علاوہ وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری بھی شامل ہیں۔

تحقیقاتی کمیٹی خیبر بینک کی انتظامیہ اور صوبائی وزیر سے ملاقاتوں کے بعد تین دن میں وزیراعلی کو اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ادھر صوبائی حکومت میں شامل جماعت اسلامی نے خبردار کیا کہ اگر خیبر بینک کے منیجنگ ڈائریکٹر کو فوری طور پر ان کے عہدے سے فارغ نہیں کیا گیا تو ان کا حکومت میں رہنے کا کوئی اخلاقی باقی جواز نہیں رہے گا۔

(جاری ہے)

خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت کی طرف سے وزیرِاعلی پرویز خٹک کو صاف الفاظ میں بتا دیا گیا کہ بینک کے ایم ڈی نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا ہے لہذا ان کو فوری طورپر ان کے عہدے سے ہٹایا جائے۔

مظفر سید کی طرف سے پشاور کے مقامی اخبارات میں ایک اشتہار جاری کیا گیا تھا جس میں خیبر بینک کے منیجنگ ڈایریکٹر شمس القیوم کی طرف سے ان پر لگائے جانے والے الزامات کی سختی سے تردید کی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :