وفاقی بجٹ میں ایکسپورٹ سے وابستہ صنعتوں کے لیے زیادہ سے زیادہ مراعات کا اعلان کیا جائے ‘ ماہرین

ایکسپورٹ سے وابستہ صنعتوں کے لیے قواعد و ضوابط اور پراسیجرز آسان بنائے جائیں ‘ لاہور چیمبر میں سمینار سے خطاب

پیر 18 اپریل 2016 19:33

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 اپریل۔2016ء) وفاقی بجٹ 2016-17ء میں ایکسپورٹ سے وابستہ صنعتوں کے لیے زیادہ سے زیادہ مراعات کا اعلان کیا جائے کیونکہ معاشی ترقی میں سب سے اہم کردار اسی شعبے کو ادا کرنا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مختلف ماہرین نے لاہور چیمبر میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار کی صدارت لاہور چیمبر کے نائب صدر ناصر سعید نے کی جبکہ سابق سینئر نائب صدر ملک طاہر جاوید، چیف کلکٹر کسٹمز (سنٹر)سمیرا نذیر خان، کلکٹر کسٹمز (ایکسپورٹس) ثمینہ تسنیم زہرہ، ڈپٹی کلکٹر کسٹمز (ایکسپورٹس) شیراز احمد اور کلکٹرکسٹمز محمد صادق نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ ایکسپورٹ سے وابستہ صنعتوں کے لیے قواعد و ضوابط اور پراسیجرز آسان بنائے جائیں تاکہ یہ ملک کے معاشی استحکام میں خاطر خواہ کردار ادا کرسکیں۔

(جاری ہے)

لاہور چیمبر کے نائب صدر ناصر سعید نے کہا کہ تمام وسائل کے باوجود برآمدات کا زوال پذیر ہونا تشویشناک ہے۔ توقع کی جارہی ہے کہ رواں سال کے دوران برآمدات کا حجم 23ارب ڈالر رہے گا جو کسی طرح بھی اچھا شگون نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی بجٹ 2016ء میں توانائی کے شعبے کی بہتری، سمگلنگ کے لیے کشش رکھنے والی اشیاء پر ڈیوٹیوں میں کمی، براہِ راست محاصل میں اضافے اور بالواسطہ ٹیکسوں کی شرح میں کمی پر خاص توجہ مرکوز کرنا ہوگی۔ ناصر سعید نے کہا کہ توانائی کی طلب و رسد کے درمیان فرق ختم کرنے کے لیے بڑے ڈیموں کی تعمیر اور تھر میں کوئلے کے ذخائر سے استفادہ کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ فنڈز مختص کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ حکومت توانائی کے شعبے میں کافی کام کررہی ہے لیکن ضروری ہے کہ یہ منصوبے جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچائے جائیں۔ قبل ازیں کلکٹر کسٹمز (ایکسپورٹس) شیراز احمد نے ایکسپورٹ سے وابستہ صنعتوں کے متعلق ایک تفصیلی پریزنٹیشن بھی پیش کی۔

متعلقہ عنوان :