پانامہ لیکس کے حوالے سے انکوائری کمیشن پر اپوزیشن جماعتوں سے مذاکرات جاری ہیں،جلد نتیجہ سامنے آجائیگا،امریکہ پانامہ لیکس کے ذریعے اپنے ناپسندیدہ ممالک میں تقسیم پیدا کرنا چاہتا ہے،سی پیک اور ترقی کے منصوبوں پر عملدرآمد روکنے کیلئے سازش کی جارہی ہے،پانامہ لیکس کا سارا شور شرابہ ترقی کے عمل میں رکاوٹ ڈالنے کیلئے ہے،کروڑوں عوام کی دعائیں وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ ہیں جلد واپس آکر ترقی کا عمل جاری رکھیں گے

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر مشاہد اﷲ خان کی پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو

پیر 18 اپریل 2016 18:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 اپریل۔2016ء ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر مشاہد اﷲ خان نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس کے حوالے سے انکوائری کمیشن پر اپوزیشن جماعتوں سے مذاکرات جاری ہیں،جلد نتیجہ سامنے آجائیگا،امریکہ پانامہ لیکس کے ذریعے اپنے ناپسندیدہ ممالک میں تقسیم پیدا کرنا چاہتا ہے،سی پیک اور ترقی کے منصوبوں پر عملدرآمد روکنے کیلئے سازش کی جارہی ہے،پانامہ لیکس کا سارا شور شرابہ ترقی کے عمل میں رکاوٹ ڈالنے کیلئے ہے،کروڑوں عوام کی دعائیں وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ ہیں جلد واپس آکر ترقی کا عمل جاری رکھیں گے۔

پیرکو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر مشاہد اﷲ خان نے کہاکہ وزیراعظم کی عدم موجودگی میں مسلم لیگ (ن) سے ہی کسی نے ذمہ داری ادا کرنی ہے کیا پیپلز پارٹی میں سے کسی کو ان کی جگہ بٹھادیں، پانامہ لیکس کے حوالے سے اپوزیشن جماعتوں سے مذاکرات جاری ہیں امید ہے کل تک اس کی قلعی کھل جائے گی،اپوزیشن کی پانامہ لیکس کی انکوائری کے حوالے سے مختلف آراء سامنے آرہی ہیں،جلد نتیجہ سامنے آجائیگا پانامہ لیکس ایسے ممالک جو امریکہ کے منظور نظر کیس ہیں ان کو ملوث کرکے وہاں پر تقسیم پیدا کی جارہی ہے دنیا کی امریکہ میں ہے لیکن پانامہ لیکس میں وہاں سے کسی کانام نہیں آیا،ماضی کا دھرنا ایک بین الاقوامی سازش تھی اب سی پیک پر عملدرآمد ہو رہاہے تو ترقی روکنے کیلئے سازش آگئی ہے۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ رضا ربانی نے انکوائری کمیٹی کی سربراہی قبول کرنے سے انکار کرکے اچھا کیا ان کی ایک غیر جانبدار پوزیشن ہے۔انہوں نے کا کہ پاکستان کے کروڑوں عوام کی دعائیں وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ ہیں وہ جلد واپس آئیں گے،میں نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی ی بھی بیرون ملک آف شور کمپنیاں ہیں جن میں روز ویلٹ اور دیگر شامل ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایک لیڈر نوازشریف کے خون کا پیاسا ہے،وزیراعظم نے گذشتہ پی ٹی آئی کے دھرنے سے چند دن قبل جوڈیشنل کمیشن کا اعلان کر دیا تھا اور 126دن کے دھرنے کے بعد بھی وہی ہوا اور ابھی وزیراعظم کمیشن بنانے کااعلان کردیاہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جنرل پرویز مشرف نے 12مئی کے واقعات کے حوالے سے کمیشن بنانے سے انکار کیا تھا کیوں کہ ایسے پتا تھا کہ وہ پھنسے گا۔پانامہ لیکس کا سارا شورشرابہ ترقی کو روکنے کیلئے ہے۔