بٹیرکی فارمنگ کے ذریعے بھاری مالی منافع حاصل کیا جا سکتاہے ، ماہرین جنگلی حیات

پیر 18 اپریل 2016 12:55

فیصل آباد۔18 اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔18 اپریل۔2016ء ) ماہرین جنگلی حیات نے کہاہے کہ بٹیر فارمنگ کے ذریعے بھاری مالی منافع حاصل کیا جا سکتاہے کیونکہ بٹیر کا گوشت انتہائی پسندیدہ انسانی خوراک ہے جس کے انڈے اور گوشت زود ہضم ہونے کے علاوہ غذائی اعتبار سے بہترین ہیں یہی وجہ ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بٹیرو ں کی کھپت اور مانگ میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہاہے لہٰذا کاروباری نقطہ نظر سے بٹیر فارمنگ کے روشن امکانات موجود ہیں۔

(جاری ہے)

ماہرین جنگلی حیات نے بتایاکہ پاکستان میں بٹیر کی تقریباً 50نسلیں پائی جاتی ہیں جن میں شالمی ، گولڈن، سیاہ ، سفید گوب، پہاڑی وڑھ، دیسی ، چھاتی والا ، کوٹرنکس وغیرہ شامل ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ بٹیر کی نسل بڑی تیزی سے بڑھتی ہے اور 5سے6ہفتوں میں یہ بٹیر کھانے کے قابل ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ کوٹرنکس کی مختلف نسلوں کی مادہ بٹیر 7سے8ہفتے بعد انڈے دینا شروع کر دیتی ہے اور یہ ایک سال میں 300سے 350 تک انڈے دیتی ہے ۔ انہوں نے بتایاکہ بٹیر چوزوں کا پہلے ہفتے خاص خیال رکھا جانا چاہیے اور درجہ حرارت 95 فارن ہائٹ تک ہونا چاہیے تاکہ چوزوں کو مرنے سے بچایا جا سکے۔ انہوں نے بتایاکہ اس ضمن میں مزید معلومات ماہرین جنگلی حیات سے حاصل کی جا سکتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :