’’چھوٹو گینگ‘‘ نے شہبازشریف کی گڈ گورنینس اور جعلی سروے کا پول کھول دیا‘ چودھری پرویزالٰہی

ہماری پٹرولنگ پوسٹیں ختم کر کے مجرموں کو بنکر، مورچے بنانے دئیے گئے، حکومت نے تاوان دے کر ای ڈی او ہیلتھ اور پولیس اہلکار چھڑوائے

اتوار 17 اپریل 2016 16:57

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17اپریل۔2016ء) پاکستان مسلم لیگ کے سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ ’’چھوٹو گینگ‘‘ نے پنجاب میں شہبازشریف کی گڈگورنینس اور اس بارے میں جعلی سروے کا پول کھول دیا ہے۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بطوروزیراعلیٰ میں نے کچے کے علاقہ میں روجھان چوک، پل کھڑاک، شادو والی، کاکھڑ، اقبال آباد نزد سون میانی سنٹر پولیس پٹرولنگ پوسٹوں کی منظوری دی تھی اور ہر پوسٹ میں 25 کمانڈوز تعینات ہونا تھے لیکن شہبازشریف نے یہ پٹرولنگ پوسٹیں بند کر دیں جبکہ مجرموں کو پختہ بنکر اور مورچے بنانے کی کھلی چھٹی دی گئی، پنجاب حکومت نے خود تاوان دے کر ای ڈی او ہیلتھ ڈاکٹر مشتاق رسول اور 10پولیس اہلکار چھڑوائے جس کے باعث آج یہ صورتحال ہے کہ پچھلے کئی دنوں سے چھوٹو گینگ کے ساتھ 8اضلاع کی پولیس لڑ رہی ہے اور آخر کار آپریشن مکمل کرنے کیلئے آرمی کو آنا پڑا، ہم پچھلے 2سال سے کہہ رہے ہیں کہ جنوبی پنجاب میں ایسے سماج دشمن عناصر موجود ہیں جن کی سرپرستی پنجاب حکومت کر رہی ہے جبکہ 2015ء میں اعلیٰ فوجی حکام اور شہبازشریف کی میٹنگ میں بھی چھوٹو گینگ اور دہشت گردوں کی موجودگی کی نشاندہی کی گئی تھی۔

(جاری ہے)

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ کچے کے علاقے میں پولیس نہیں پنجاب حکومت فیل ہوئی ہے پولیس آپریشن کی ناکامی اور شہادتوں کی وجہ نااہل وزیراعلیٰ اور ان کے نالائق وزیر ہیں جو مجرموں اور دہشت گردوں کی صفائیاں دیتے اور پردہ پوشی کرتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹو گینگ کے پاس جہاں بھارت کا اسلحہ ہے وہاں ’’را‘‘ کے ایجنٹ بھی ہو سکتے ہیں لیکن شہبازشریف اور رانا ثناء اﷲ کہہ رہے تھے کہ پنجاب میں کوئی نوگو ایریا ہے نہ مجرموں کی کمین گاہیں اور رینجرز کے آپریشن کی مخالفت کی جا رہی تھی۔

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ ان اداروں کو بھی سوچنا چاہئے جن کے نام سے جعلی جھوٹے سروے جاری کر کے پنجاب میں گڈگورنینس کی تعریفیں کی جاتی رہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے آٹھ سال کے دوران اس علاقہ میں ڈاکوؤں اور سہولت کاروں کی سرپرستی کی گئی، اس علاقہ پر خرچ ہونے والی رقم جنگلہ بس اور اورنج ٹرین پر لگا دی گئی، ہسپتالوں کے ساتھ ساتھ لاء اینڈ آرڈر کا فنڈز بھی ہڑپ کر لیا گیا جس سے صوبے کا آج یہ حال ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پنجاب میں کوئی نوگو ایریا اور سماج دشمنوں کی کمین گاہیں نہیں تھیں تو آج فوج کہاں آپریشن کر رہی ہے، چھوٹو گینگ کے پاس اتنا جدید اور بھاری اسلحہ اور دیگر سہولتیں کہاں سے آئیں۔

متعلقہ عنوان :