اٹک،حاجی شاہ گورنمنٹ پرائمری سکول 6سال سے سمال ڈیم میں زیرآب

بچے کرائے کے کچے مکان میں تعلیم حاصل کرنے پرمجبور محکمہ تعلیم مستقبل کے نونہالوں کونئی بلڈنگ مہیاء نہ کرسکی

ہفتہ 16 اپریل 2016 22:43

اٹک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔16 اپریل۔2016ء) نواحی گاؤں حاجی شاہ میں گورنمنٹ پرائمری سکول (ٹوٹیاں والی مسجد) پانی میں ڈوب گیا ، بچے کرائے کے کچے مکان میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور، محکمہ تعلیم 6سال گزرنے کے بعد بھی مستقبل کے نونہالوں کو نئی بلڈنگ مہیا نہ کرسکا،انتظامیہ صرف دوروں تک محدود ، تفصیلات کے مطابق اٹک شہر سے 15کلو میٹردور حاجی شاہ گاؤں میں جہاں گورنمنٹ پرائمری سکول (ٹوٹیاں والی مسجد) جو 2010میں سمال ڈیم کے پانی کی وجہ سے زیر آب آ گیا تھاجس کی اب صرف چھت نظر آرہی ہے، محکمہ تعلیم 6سال گزرنے پر بھی ملک کے مستقبل کو نئی بلڈنگ مہیا نہ کرسکا ، اس دوران بچے قبرستان کے ساتھ جنازہ گاہ میں تعلیم حاصل کرتے رہے بعد میں 100سے زائد طلباء و طالبات کو گاؤں کے ایک کچے مکان میں شفٹ کر دیا گیا جس کی حالت بھی کھنڈرات کا منظر پیش کررہی ہے ، بچے باہر صحن میں کڑی دھوپ میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں ، پانچ کلاسوں کے لئے صرف تین کمرے ہیں جن کومٹی کے گارے سے لیپائی کیا گیا ہے ، چھتوں پر پڑے لکڑی کے بالے خوفناک منظر پیش کررہے ہیں ، فرنیچر کی کمی کے باعث ننھے منے بچے زمین پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کررہے ہیں، سکول میں پینے کا صاف پانی بھی نہیں ، ناقص سیکیورٹی انتظامات ہیں ، کلاس فور کو چوکیدار لگا دیا گیا جس کے پاس اسلحہ بھی نہیں ،گورنمنٹ پرائمری سکول (ٹوٹیاں والی مسجد) حاجی شاہ کے ہیڈ ماسٹرعبدالمطلب آصف نے میڈیا کو بتایا کہ بچے اس گھر میں غیر محفوظ ہیں جتنا جلد ہوسکے سکول بنا کر دیا جائے تاکہ بچوں کا مستقبل تاریک نہ ہو۔

متعلقہ عنوان :