امریکی محکمہ خارجہ کی سالانہ کنٹری رپورٹ 2015ء میں پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کاخصوصی تذکرہ

حالیہ آپریشن کے دوران ایم کیوایم کے 55 ارکان کوماورائے عدالت قتل کیا گیا، 151 کارکنان لاپتہ ہیں، امریکی سالانہ کنٹری پورٹ

ہفتہ 16 اپریل 2016 22:19

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 اپریل۔2016ء) امریکی محکمہ خارجہ( اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ )نے انسانی حقوق کے بارے میں2015ء کی اپنی سالانہ کنٹری رپورٹ میں پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورذیوں کاخصوصی تذکرہ کیاہے۔ رپورٹ میں پاکستان کے صوبہ سندھ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے صوبہ کی دوسری بڑی جماعت متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنوں کی جبری گمشدگی اورانسانی حقوق کی دیگرخلاف ورزیوں کے واقعات کو نمایاں کیاگیاہے۔

اس سالانہ کنٹری رپورٹ میں پاکستان میں میڈیا میں بڑھتے ہوئے سینسرشپ اوراظہاررائے کی آزادی پرقدغن لگانے کا بھی خصوصی ذکرکیاگیاہے۔2015کی اس سالانہ کنٹری رپورٹ کے سیکشن نمبرایک میں کہاگیاہے کہ سندھ اورپنجاب میں سیاسی جماعتیں خصوصی طورپرحملوں کانشانہ بنی ہیں،ایم کیوایم ، اے این پی، پیپلزپارٹی اور سرکاری شخصیات کو نشانہ بنایاگیاہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں اٹک میں ہونے والے خودکش حملے میں پنجاب کے وزیرداخلہ شجاع خانزادہ اور21دیگرافراد کے جاں بحق ہونے اورکراچی میں دہشت گردوں کی جانب سے ایم کیوایم کے ایم این اے رشیدگوڈیل پر ہونے والے قاتلانہ حملے کابھی خصوصی ذکر کیا گیا ہے ۔ اس سالانہ کنٹری رپورٹ میں پاکستان بھرمیں قانون نافذکرنے والے اداروں کے ہاتھوں مختلف پس منظررکھنے والے افرادکی جبری گمشدگی کے واقعات کا خصوصی ذکرکیاگیا ہے۔

رپورٹ میں کہاگیاہے کہ کراچی میں جاری آپریشن کے دوران پیراملٹری رینجرزکی جانب سے ایم کیوایم کے ارکان کی گرفتاریوں ، حراست میں تشدد اور قتل کے واقعات ہوئے ہیں۔رپورٹ میں مزید کہاگیاہے کہ حالیہ آپریشن کے دوران ایم کیوایم کے 55 ارکان کوماورائے عدالت قتل کیا گیا، 151 کارکنان لاپتہ ہیں۔ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے بھی ایم کیوایم کے کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل اورلاپتہ کئے جانے کے واقعات کی تحقیقات کامطالبہ کیاہے۔

رپورٹ میں سپریم کورٹ کے جسٹس جاویداقبال کی سربراہی میں قائم لاپتہ افرادکے واقعات کی تحقیقات کرنے والے جوڈیشل کمیشن کے حوالے سے کہاگیاہے کہ سندھ میں 211 افراد کاتاحال کچھ پتہ نہیں ہے۔ لاپتہ افرادکے اس کمیشن کو2011ء سے 31مارچ تک 2ہزار 722 افرادکے لاپتہ ہونے کی شکایات موصول ہوئیں جن میں سے ایک ہزار452 کیسزنمٹادیے گئے جبکہ ایک ہزار233 افرادکے کیسزنمٹانے باقی ہیں۔

اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی سالانہ کنٹری رپورٹ میں پاکستان میں میڈیا میں بڑھتے ہوئے سینسرشپ اوراظہاررائے کی آزادی پرقدغن لگانے کا خصوصی طورپر ذکر کرتے ہوئے کہا گیاہے کہ مئی کے مہینے میں پاکستان کی میڈیاریگولیٹری اتھارٹی پیمرانے میڈیاپرعدلیہ، پاکستان آرمی یادیگر قانون نافذکرنے والی ایجنسیوں کے خلاف تمام نشریات پرپابندی عائد کی ہے۔ پیمرانے یہ احکامات یکم مئی کوایم کیوایم کے قائدالطاف حسین کی ایک تقریر کے ردعمل میں جاری کئے تھے جس میں فوج پر شدید تنقیدکی گئی تھی ۔