ڈیر ہ سٹی ،مضافات کے قدرتی گیس سے محروم اٹھائیس علاقوں کو گیس فراہم کر نے کیلئے وفاقی حکومت نے فنڈ فراہم کر دیا ،مولانا لطف الرحمان

تما م علاقوں کا سروے مکمل ہو چکا ہے اور جلد اس منصو بہ پر کام شروع ہوجائیگا ، اپوزیشن لیڈر خیبر پختونخواہ اسمبلی

ہفتہ 16 اپریل 2016 19:45

ڈیر ہ اسماعیل خان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 اپریل۔2016ء) خیبر پختونخواہ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور جے یو آئی کے مرکزی رہنماء مولانا لطف الرحمان نے کہا ہے کہ ڈیر ہ سٹی اور مضافات کے قدرتی گیس سے محروم اٹھائیس علاقوں کو گیس فراہم کر نے کیلئے وفاقی حکومت نے قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان کی سفارش پر 80 کروڑ روپے کا فنڈ فراہم کر دیا ہے ا س طر ح 2013 کے الیکشن میں عوام سے کیا ہوا وعدہ پورا کر دیا تما م علاقوں کا سروے مکمل ہو چکا ہے اور جلد اس منصو بہ پر کام شروع ہوجائیگا وہ ڈی آئی خا ن میں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطا ب کررہے تھے اس موقع پر جے یو آئی ضلعی جنرل سیکرٹری احمد خان کامرانی ، سیکرٹری نشر اشاعت حافط محمد شاہد ، سیکرٹری مالیات عطاء اللہ شا ہ اور عبداللہ شا ہجہان اورسابق ناظم یو سی مریالی ملک اکرام ایسر ایڈوکیٹ بھی موجو د تھے اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ یہ کام سابقہ دور حکومت میں مکمل ہو نا چاہیے تھا لیکن اس وقت کے حکومتی نمائند وں نے کوئی توجہ نہ دی حالانکہ ایم ایم اے دور میں جب گرگری سے گیس نکلی تھی تو ایم ایم اے حکومت نے وفاقی حکومت سے معاہدہ کیا تھا کہ جنوبی اضلاع کو جس میں ڈی آئی خان بھی شامل ہے تو گرگر ی آئل گیس فیلڈ سے پہلے گیس فراہم کی جائیگی اور اس پر جتنی لاگت آئیگی اس سے نصف رقم صوبائی حکومت ادا کریگی اور نصف وفاقی حکومت ایم ایم اے حکومت نے اس وقت اپنے حصے کی نصف رقم ادا کر دی تھی لیکن گزشتہ دور حکومت کے کرتا دھرتاؤں نے ڈی آئی خان کے اس اہم منصوبہ پر کوئی توجہ نہ دی جس کی وجہ سے ڈیر ہ کی گیس کی ضرورت پوری نہ ہو سکی اللہ کا شکر ہے کہ آج میں یہ خوشخبری ڈیرہ والوں کو دیتا ہے کہ جو کام ادھورا رہ گیا تھا وہ جے یو آئی نے کر دیکھایا ہے انہوں نے کہا کہ نئی پائپ لائننگ پر پابندی تھی لیکن ہم نے یہ پابندی بھی ختم کرا دی ہے انہوں نے کہا کہ مالا کنڈ میں وفاقی حکومت نے خیبر پختونخواہ کی پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کی مخلوط حکومت کی سفارش پر کسٹم ایکٹ نافذ کیا ہے جو غلط اور مالاکنڈ ڈویژن کے لوگوں کے ساتھ انتہائی زیادتی کے مترادف ہے پاٹا کے لوگوں کے ساتھ وفاق کا معاہدہ ہے کہ سو سال تک پاٹا کے لوگو ں کی مرضی کے خلاف وہاں پر کوئی قانون لاگو نہیں کیا جا سکتا تحریک انصاف کی حکومت نے پہلے ہی زرعی ٹیکس بڑھا دےئے اور مختلف صوبائی ٹیکسو ں میں اضافہ بھی کیا وہ بھی ایک زیادتی ہے لیکن اب کسٹم ایکٹ کے نفاذ کیلئے وفاق کو سفارش کرنا تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کا بہت بڑا ظلم ہے حکومت فوری طور پر مالاکنڈ ڈویژن میں کسٹم ایکٹ کے حکم کو واپس لے انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخواہ میں جرائم میں پچاس فیصد اضافہ ہوا ہے بھتہ خور ی ، ٹارگٹ کلنگ ، ڈکیتی اور خواتین کے خلاف جرائم میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے اور عمران خان کا واویلا ہے کہ میں کے پی کے پولیس کو غیر سیاسی بنا دیا ہے اس منطق کی ابھی تک سمجھ نہیں آئی انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ رحمانی خیل آئل گیس فیلڈ کا ساٹھ فیصد حصہ ڈیرہ میں آتا ہے اور چالیس فیصد لکی مروت میں آتا ہے رائیلٹی بھی اسی تناسب سے ملے گی انہوں نے کہا کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ صرف ڈیرہ کا نہیں پورے ملک کا ہے تاہم اس مسئلہ کے حل کیلئے کوشاں ہیں تمام ملک کے ایم این اے کے پہلے دوسال کے فنڈ کو پاور جنریشن کیلئے مختص کیا گیا تھا اور انشاء اللہ یہ مسئلہ 2018 تک حل ہوجائیگا اور اس سے قبل ڈیرہ کی لوڈ شیڈنگ کو کم کر نے کی بھرپور کوشش کی جائیگی ۔