پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کی تکمیل کے لئے پر عزم ہے، منصوبے کا پہلا فیز 2018تک مکمل ہو جائے گا،پہلے مرحلے کی تکمیل سے انرجی کے شعبے میں دس ہزار میگا واٹ بجلی کی پیداوار سے بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی، موجودہ روڈ نیٹ ورک کو اپ گریڈ کرنے اور مغربی روٹ پر مسنگ لنکس کی تعمیر سے گوادر سے پاکستان کے شمالی علاقوں کے ذریعے چین کے مغربی حصے تک تجارتی سامان کی نقل و حمل کے لئے مختصر اور محفوظ راستہ بھی میسر ہو گا

وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی واصلاحات احسن اقبال کابیان

ہفتہ 16 اپریل 2016 17:25

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16 اپریل۔2016ء ) وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی واصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کی تکمیل کے لئے پر عزم ہے، منصوبے کا پہلا فیز 2018تک مکمل ہو جائے گا،پہلے مرحلے کی تکمیل سے انرجی کے شعبے میں دس ہزار میگا واٹ بجلی کی پیداوار سے بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی، موجودہ روڈ نیٹ ورک کو اپ گریڈ کرنے اور مغربی روٹ پر مسنگ لنکس کی تعمیر سے گوادر سے پاکستان کے شمالی علاقوں کے ذریعے چین کے مغربی حصے تک تجارتی سامان کی نقل و حمل کے لئے مختصر اور محفوظ راستہ بھی میسر ہو گا۔

ہفتہ کو وزارت منصوبہ بندی و ترقی کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان اور چین اس منصوبے پر تیزی سے کام کر رہے ہیں اور دونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں انہوں نے کہا چین پاکستان اس منصوبے کی دونوں ممالک کے لئے افادیت کے ساتھ خطے کے تین ارب افراد کی تقدیر بدلنے کی اہمیت سے آگا ہ ہیں۔

(جاری ہے)

احسن اقبال نے کہا کہ پاکستانی قوم اس منصوبے کی تکمیل کے لئے متحد ہے اور اس حقیقت سے آگاہ ہے کہ اس تاریخی منصوبے کے ذریعے ملک کی اقتصادی ترقی اور عوام کی خوشحالی کو ممکن بنایاجا سکتا ہے۔

پاکستان کی سیاسی قیادت، سویلین حکومت اور عسکری ہائی کمان اس منصوبے کی تکمیل کے لئے پر عزم ہیں اور اس کا مظاہرہ انہوں نے چین پاکستان اقتصادی راہداری پر ہونے والی دو کل جماعتی کانفرنسوں کے موقع پر کیا جب سب نے اس عظیم قومی منصوبے کی تکمیل کے لئے اتحاد و اتفاق مظاہر ہ کیا تھا۔