پانی چوری کی موثر روک تھام کے لئے کینال اینڈ ڈرینج ایکٹ1873 میں ضروری ترامیم

ہفتہ 16 اپریل 2016 16:30

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 اپریل۔2016ء ) حکومت پنجاب نے کینال اینڈ ڈرینج ایکٹ1873 ء میں ضروری ترامیم کر دی ہیں،اس طرح عام کسان کو نہری پانی کی فراہمی یقینی ہو گی اور پانی چوری کے موثر انسداد میں بھی مدد ملے گی جس سے زرعی پیداوار میں اضافہ ہونے سے کسان خوشحالی ہو گا۔یہ بات پنجاب اریگیشن اینڈ ڈرینج اتھارٹی(پیڈا) کے ڈپٹی جنرل منیجر افضل انجم طور نے گورنمنٹ انجینئرنگ اکیڈمی میں محکمہ آبپاشی لاہور زون کے افسران کے لئے منعقدہ ایک روزہ ورکشاپ میں لیکچر دیتے ہوئے کہی۔

ورکشاپ میں کینال اینڈ ڈرینج ایکٹ میں لائی جانے والی ترامیم کے بارے میں آبپاشی افسران کو آگاہ کیا گیا۔ورکشاپ کے شرکاء کو لیکچر دیتے ہوئے ڈپٹی جی ایم پیڈا افضل انجم طور نے بتایا کہ کینال اینڈ ڈرینج ایکٹ میں ایک ترمیم کے تحت پانی چوری کو قابل دست اندازی پولیس اور ناقابل ضمانت جرم بنا دیا گیا ہے تاکہ عام کسانوں کے حصہ کے نہری پانی پر کوئی طاقتور قابض نہ ہو سکے۔

(جاری ہے)

اسی طرح ایک دوسری ترمیم کے ذریعے آبیانہ ڈیفالٹرز کے نام وارہ بندی سے خارج کئے جا سکیں گے جبکہ آبیانہ نادہندگان کو تین ماہ تک قید مع جرمانہ یا دونوں سزائیں بمعہ سرکاری واجبات کی مکمل وصول کی سزائیں دی جا سکیں گی۔ان ترامیم کا مقصد پانی چوری جیسی قبیح سماجی برائی کے موثر انسداد کے لئے قانونی میکنزم مہیا کرنا ہے۔اس طرح عام کسان کو حوصلہ اور اعتماد ملے گا اور کسی قانون شکن کو یہ جرأت نہیں ہو گی کہ وہ دوسرے کسان کا پانی چوری کرنے کی ہمت کرے۔

متعلقہ عنوان :