Live Updates

تحریک انصاف ، سپریم کورٹ بار کا پانامہ لیکس کے معاملے میں حقائق تک پہنچنے کیلئے شفاف تحقیقات پر اتفاق

ہفتہ 16 اپریل 2016 16:27

تحریک انصاف ، سپریم کورٹ بار کا پانامہ لیکس کے معاملے میں حقائق تک پہنچنے ..

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 اپریل۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے پانامہ لیکس کے معاملے میں حقائق تک پہنچنے کیلئے شفاف تحقیقات پر اتفاق رائے کیا ہے تاہم سپریم کورٹ بار نے پی ٹی آئی کی عدالت عظمیٰ کے حاضر سروس جج کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ کل ( پیر) کے روز تحقیقات کے طریق کار کے حوالے سے مکمل سکیم قوم کے سامنے رکھیں گے ۔

تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی نے گزشتہ روز سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر سید علی ظفر سے لاہور رجسٹری میں ملاقات کی ۔ شاہ محمود قریشی نے بار کے عہدیداروں کو پانامہ لیکس کے حوالے سے اپنی جماعت کے نقطہ نظر اور اس معاملے پر دیگر سیاسی جماعتوں سے ہونے والی ملاقاتوں کے بارے بھی آگاہ کیا ۔

(جاری ہے)

ملاقات کے دوران بار کے صدر سید علی ظفر نے شاہ محمود قریشی کو اس معاملے پر وکلاء عہدیداروں کے نقطہ نظر اور مختلف آئینی و قانونی نکات سے بھی تفصیلی آگاہ کیا ۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سپریم کورٹ بار کے عہدیداروں کی طرف سے اپنی آمد کا خیر مقدم کرنے پر ان کا مشکور ہوں۔ سپریم کورٹ بار کی قیادت کو اپنی جماعت اور مختلف سیاسی جماعتوں کی لیڈر شپ سے ہونے والی ملاقاتوں میں سامنے آنے والے نقطہ نظر سے آگاہ کیا ہے ۔ سپریم کورٹ بار آئینی وقانونی ماہرین کی ایپکس باڈی ہے اور اس میں آئین و قانون کو سمجھنے والے لوگ موجود ہیں اور اس ملاقات کا مقصد پانامہ لیکس کے معاملے میں انکی رہنمائی حاصل کرنا ہے ۔

اس ملاقات میں وکلاء کے نقطہ نظر کو سمجھنے کی کوشش کی ہے جسے اپنی قیادت کے سامنے رکھوں گا ۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر ہمارا جو مطمع نظر ہے سپریم کورٹ بار کا بھی وہی موقف ہے اور دونوں اس پرمتفق ہیں کہ سچ سامنے آنا چاہیے اور ہمیں فیکٹ اینڈ فائنڈنگ سے سچ تک پہنچنا چاہیے او راس کیلئے تحقیقات کی ضرورت ہے ۔دونوں نے یہ اتفاق کیا ہے کہ بلا وجہ کسی کی ذات پر کیچڑ اچھالا جائے او رنہ ہی ہم کسی کی تضحیک چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ دنیا کے ہر دارالخلافیہ میں زیر بحث ہے کہ حقائق ہیں کیا ؟۔ان تک رسائی ہماری قومی فریضہ ہے ۔ انکوائری کمیشن کی تجویز پر بھی دونوں متفق ہیں اور دونوں نے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں کمیشن کو مسترد کیا ہے ۔ تیسرامیری جماعت کا نقطہ حاضر سروس جج کی سربراہی میں فرانزک ماہرین پر مشتمل انٹر نیشنل آڈٹ فرم کی معاونت ہے اور اسکی دیگر جماعتوں نے بھی تائید کی ہے ۔

اس ملاقات میں ہمیں بتایا گیا ہے کہ پاکستان اور پانامہ یو این کمیشن کے سگنیٹری ہیں اسی طرح اور بہت سی چیزیں ہماری سامنے آئی ہیں جن سے ہم پہلے واقف نہیں تھے اور ہمیں ان سے آگاہی حاصل ہوئی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ بار نے ٹاسک فورس بنائی ہے جو 18اپریل کو نقطہ نظر ڈویلپ کرکے قوم کے سامنے رکھے گی اور اسی روز عمران خان بھی واپس آ جائیں گے اور میں ملاقات کا تمام احوال ان کے سامنے رکھوں گا اور سپریم کورٹ بار کی تجویز آنے کے بعد اگلے لائحہ عمل کے بارے میں تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ پاکستان تک محدود نہیں ،ہم چاہتے ہیں کہ سچ تک پہنچا جائے ۔ یہ ٹیکنیکل معاملہ ہے جس میں منی لانڈرنگ ، ٹیکس چوری اور اثاثے چھپانے کے معاملات ہیں ۔اسی وجہ سے عمران خان نے فیصلہ کیا کہ وہ اس معاملے پر انٹر نیشنل فرموں سے ملیں اور اس کی پیچیدگیوں کو سمجھیں کہ آگے بڑھنے کا طریق کار کیا ہے کیونکہ پانامہ لیکس کی وجہ سے پوری دنیا میں بھونچال ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے بھی رابطہ ہوا ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ مشاورت سے آگے بڑھیں ۔ سپریم کورٹ بار کے صدر سید علی ظفر نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پانامہ لیکس کے بعد وزیر اعظم آفس کے عہدے پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے اور قوم پریشان ہے اور سچ جاننا چاہتی ہے اور اس کی تحقیقات کے لئے طریق کا ر کو سمجھنا چاہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی ملک کے دور اندیش او ر معتبر سیاستداہ ہیں اور انہوں نے بار پر اعتماد کیا او ر ایکدوسرے کے نقطہ نظر کو سمجھنے کی کوشش کی ہے ۔

ہمارا اتفاق ہے کہ سچ تک پہنچنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھی پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ ریٹائرڈ جج سے انکوائری کرانے ے فائدہ نہیں ہوگا جبکہ حاضر سروس پر بھی تحفظات ہیں ۔ حکومتی وفد نے بھی ملاقا ت کرنی ہے جس کے بعد آج اتوار کو اتوار کو سارا دن اس پر تبادلہ خیال کیا جائے گااور کل پیر کے روز میڈیا کے ذریعے پوری قوم کے سامنے اس کی تحقیقات کے طریق کار کی سکیم رکھیں گے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات