جنگلی حیات کا تحفظ اور غیر قانونی شکار کی روک تھام محکمہ کی ذمہ داری ہے ، تمام توانائیاں بروئے کار لا رہے ہیں‘ ڈی جی جنگلی حیات

ہفتہ 16 اپریل 2016 15:56

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 اپریل۔2016ء)ڈائریکٹر جنرل جنگلی حیات و پارکس پنجاب خالد عیاض خان نے کہا ہے کہ جنگلی حیات کے تحفظ و حفاظت اور اس کے غیر قانونی شکار کی روک تھام محکمہ کی ذمہ داری ہے اور اس سلسلہ میں تمام توانائیاں بروئے کار لائی جا رہی ہیں،جنگلی حیات کے تحفظ کے لئے اپنی جان کی پرواہ کیئے بغیر فرائض انجام دینے والے افسران و اہلکاران محکمے کا فخر ہیں اور ان کی ہر سطح پر حوصلہ افزائی کی جائے گی۔

انہوں نے یہ بات اڑیال کے 6 نو مولود بچوں کوچوری کرنے کی کوشش ناکام بنانے والے محکمہ جنگلی حیات اور اڑیال ویسٹرن جہلم کمیونٹی بیسڈ آرگنائزیشن کے اہلکاران کو انعامات اور تعریفی اسناد دینے کی تقریب سے کلر کہار میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر اعزازی گیم وارڈن پنجاب شاہ رخ بٹ، اڑیال ویسٹرن جہلم کمیونٹی بیسڈ آرگنائزیشن کے چیف پیٹرن سلمان وڑائچ،، ڈپٹی ڈائریکٹر سالٹ رینج رانا محمد شہباز، ڈپٹی ڈائریکٹر ہیڈکوارٹر نعیم بھٹی اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔

خالد عیاض خان نے کہا کہ جنگلی حیات کی محفوظ پناہ گاہوں کو مزید محفوظ بنانے کی ضرورت ہے اور اس ضمن میں سالٹ رینج میں تعینات افسران و اہلکاران کو تمام ضروری ہدایات دی جا چکی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جنگلی حیات کو محفوظ بنانے اور ان کی حفاظت بارے قانون سب کے لئے برابر ہے اور قانون شکنی کرنے والا کوئی بھی شخص کسی رعائت کا مستحق نہیں۔انہوں نے کہا کہ اڑیال کے تحفظ و حفاظت اور اس کے غیر قانونی شکار کی روک تھام کے حوالے سے محکمہ جنگلی حیات سی بی اوز کو ہر ممکن تعاون و مدد فراہم کررہاہے -خالد ایاز خان نے کہاکہ جنگلی حیات کا تحفظ محکمہ کے فرائض میں شامل ہے اور اس ضمن میں جنگلی حیات کے واچرز کی جدید تقاضوں کے مطابق تربیت بارے اقدامات کر رہا ہے تاکہ وہ اپنے فرائض زیادہ احسن طریقے سے انجام دے سکیں -انہوں نے کہا کہ اڑیال کے غیر قانونی شکار کے باعث علاقے میں ان کی تعداد کم ہو کر پانچ سو سے بھی کم رہ گئی تھی مگر ان کے تحفظ کے لئے محکمہ کی کاوشوں، مقامی لوگوں کی شمولیت اور 2005 ء میں قائم کی گئی سی بی اوز کی کارکردگی کے باعث اب ان کی تعداد بڑھ کر 3200سے بھی تجاوز کر گئی ہے جو خوش آئند امر ہے۔

ڈی جی جنگلی حیات نے کہا کہ محکمہ جنگلی حیات کے تحفظ کے لئے اپنے طور پر ہر ممکن اقدامات کر رہا ہے مگر یہ صرف محکمے کی ہی نہیں بلکہ ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگلی حیات کی حفاظت کے لئے اٹھائے جا رہے اقدامات میں عوامی شرکت کے بغیر کامیابی کا حصول ممکن نہیں۔ بعد ازاں ڈی جی جنگلی حیات نے اڑیال کے 6 بچوں کو چوری کرنے کی کوشش ناکام بنانے والے محکمہ جنگلی حیات کے 6 اہلکاروں وائلڈلائف انسپکٹر شیر علی، وائلڈلائف واچر زمرد خان، وائلڈ لائف واچر بنارس خان،وائلڈ لائف واچر شہباز بھٹی، ڈرائیور محمد عارف، ڈرائیور شکیل احمد اور اڑیال ویسٹرن جہلم کمیونٹی بیسڈ آرگنائزیشن کے صدر راجہ حامد علی،جنرل سیکرٹری راجہ جمیل قیصر ،سی بی او واچررفعت جاوید،سی بی او واچر محمد عامر،سی بی او واچر غلام احمد کو تعریفی اسناد اور نقد انعامات دیئے ۔