اوآئی سی کا دوروزہ اجلاس ختم ، 50ملکوں نے شام اور یمن کی صورتحال کا ذمہ دار ایران کو قراردیدیا

فلسطین اورجموں و کشمیر کے عوام کی حمایت کا اعادہ،بھارت سے مسئلہ کشمیر حل کرنے کا مطالبہ اجلاس کے اختتام پرسربراہان مملکت نے گروپ فوٹوبھی بنوائے

ہفتہ 16 اپریل 2016 13:39

استنبول(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16 اپریل۔2016ء) استنبول میں اسلامی سربراہ کانفرنس کا دوروزہ اجلاس ختم ہوگیا ،50 مسلم ملکوں نے شام اور یمن کی صورتحال کا ذمہ دار ایران کو قرار دیدیا۔غیر ملکی میدیا کے مطابق استنبول میں او آئی سی کے تیرہویں سربراہی اجلاس کے اختتامی اعلامیہ میں50 مسلم ممالک کے رہنماں نے شام اور یمن کی صورتحال پر ایران کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ایران بحرین ،اور صومالیہ کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرکے دہشت گردی کو سپورٹ کررہا ہے، اجلاس میں اسرائیل کے فلسطینی سرزمین پر قبضے کی مذمت بھی کی گئی دوسری طرف ایران نے اختتامی اعلامیے پر اعتراض کرتے ہوئے اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔

اوآئی سی نے فلسطین اورجموں و کشمیر کے عوام کی حمایت کا اعادہ اوربھارت سے مسئلہ کشمیر حل کرنے کا مطالبہ کیا ۔

(جاری ہے)

اس سے قبل تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردگان نے مسلمانوں کوآپس کیا ختلافات ختم کرنے پرزوردیا تھا ۔ترک صدرکاکہناتھا ہر قسم کی فرقہ واریت کو ختم کرکے دنیا بھر کے مسلمان متحد ہو کر دہشت گردی کے خاتمے کیلئے میدان میں آجائیں۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدرممنون حسین نے کہاکہ پاکستان مسئلہ کشمیرکے حل کی پرزورحمایت کرتاہے اورمسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کیمطابق حل ہوناچاہیے۔اجلاس کے اختتام پرسربراہان مملکت نے گروپ فوٹوبھی بنوائے۔