بھارتی ریاست جھارکھنڈ میں فرقہ وارانہ تشدد، کئی علاقوں میں حالات کشیدہ

ہفتہ 16 اپریل 2016 13:11

بھارتی ریاست جھارکھنڈ میں فرقہ وارانہ تشدد، کئی علاقوں میں حالات کشیدہ

رانچی ۔ 16 اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔16 اپریل۔2016ء) انڈین ریاست جھارکھنڈ میں رام نومی (بھگوان رام کی پیدائش) کے جلوس کے دوران ہندوٴں اور مسلمانوں کے درمیان فرقہ وارانہ جھڑپوں میں ایک شخص ہلاک ہوگیا ہے جبکہ کئی افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔حکام نے فرقہ وارنہ کشیدگی، آتشزدگی اور دو دھڑوں میں پرتشدد جھڑپوں کے بعد بوکارو شہر میں کرفیو نافذ کر دیا ہے۔

پولیس حکام کے مطابق ضلع ہزاری باغ کے کیرے ڈاری تھانے کے علاقے کے پانڈو میں ایک شخص ہلاک ہوگیا ہے۔سب سے زیاہ خراب صورت حال بوکارو کی ہے جہاں جھڑپوں میں پولیس کے ڈپٹی کمشنر سمیت درجن بھر افراد زخمی ہوئے ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ چترا نامی علاقے میں بھی ماحول بگاڑنے کی کوشش ہورہی ہیں جسے پولیس قابو میں کرنے میں مصروف ہے۔

(جاری ہے)

پولیس نے اس سلسلے میں کئی افراد کو حراست میں لیا ہے۔

وکارو کے ڈپٹی کمشنر رائے مہاپات نے بتایا ہے کہ شہر کے سیکٹر 12، مارافری، بال ڈیہہ اور بوکارو سٹیل سٹی تھانے والے علاقوں میں کرفیو نافذ کیا گیا ہے۔ان متاثرہ علاقوں میں امن و امان کی صورت حال برقرار رکھنے کے لی پولیس فورس کے اضافی دستے تعینات کیے گئے ہیں۔ادھر بوکارو پولیس سپرنٹنڈنٹ (ایس پی) نے بتایا ہے کہ اس سلسلے میں بہت سے افراد کو حراست میں لیا گیا ہے اور گشت تیز کر دیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق یہ تنازع رام نومی کے جلوس کے راستے پر تنازعے سے شروع ہوا تھا اور برہم جلوس نے کئی گاڑیوں میں آگ لگا دی۔ہزاری باغ کے ایس پی اکھلیش جھا نے بتایا ہے کہ رام نومی جلوس کے دوران پانڈو گاوٴں میں دو گروپوں کے درمیان جھڑپ میں مسلم برادری کا ایک شخص ہلاک ہوگیا ہے۔

متعلقہ عنوان :