جرمن زبان نہ سیکھنے والوں کو پناہ نہیں دیں گے، نئے جرمن قوانین

ہفتہ 16 اپریل 2016 12:20

برلن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 اپریل۔2016ء) کئی ماہ سے جاری بحث و مباحثے کے بعد جرمنی کی مخلوط حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں کے مابین انسداد دہشت گردی اور مہاجرین کے انضمام کے حوالے سے نئے قوانین پر اتفاق رائے قائم ہو گیا ۔میڈیارپورٹس میں بتایاگیا کہ نئے مجوزہ جرمن قوانین کے مطابق جرمنی میں سیاسی پناہ حاصل کرنے والے تارکین وطن اگر زبان سیکھنے، ملازمت تلاش کرنے اور معاشرے میں ضم ہونے کے لیے مناسب اقدامات نہیں کرتے، تو انہیں فراہم کی جانے والی سہولیات میں کمی کی جا سکتی ہے۔

چانسلر میرکل کی سیاسی پارٹی کرسچن ڈیموکریٹک یونین اور مخلوط سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے مابین یہ اتفاق رائے سات گھنٹے طویل بحث و مباحثے کے بعد ہوا۔ برلن حکومت کئی ماہ سے ان قوانین کو حتمی شکل دینے کی کوششوں میں ہے۔

(جاری ہے)

انضمام کے حوالے سے طے پانے والے مجوزہ قوانین کے تحت جرمنی پہنچنے والے پناہ گزینوں کے لیے متعدد تربیتی پروگراموں کا انتظام کیا جائے گا تاہم ان سے فائدہ نہ اٹھانے والوں کی سیاسی پناہ منسوخ بھی کی جا سکتی ہے۔

چانسلر میرکل کے بقول جرمن زبان سکھانے کے علاوہ مہاجرین کو ایسے کورسز بھی کرائے جائیں گے جن کی مدد سے وہ جرمنی کی روزگار کی منڈی میں ملازمت کے اہل ہو سکیں۔ نئے مجوزہ قوانین کے تحت وفاقی فنڈز کی مدد سے پناہ گزینوں کے لیے ملازمت کے تقریبا ایک لاکھ مواقع پیدا کیے جائیں گے۔ ملک بدری کے لیے مستحق قرار دیے جانے والے تارکین وطن کی ملک بدری پر اس وقت تک عملدرآمد نہیں کیا جائے گا، جب تک ان کا تربیتی پروگرام ختم نہیں ہو جاتا۔

اس کے علاوہ، جو مہاجرین حکام کی جانب سے مہیا کردہ رہائش ترک کریں گے، انہیں نتائج بھگتنا پڑیں گے تاہم یہ واضح نہیں کہ یہ نتائج کیا ہوں گے۔ میرکل نے کہا کہ نئے قوانین میں ہر کسی کے لیے مواقع بھی ہیں اور ذمہ داریاں بھی۔ مجوزہ قوانین کی ملکی کابینہ سے منظوری چوبیس مئی کو ممکن ہے۔

متعلقہ عنوان :