حکم امتناعی کے باوجود اورنج لائن ٹرین منصوبے سے متعلق تقاریر کرنے پر وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر رجسٹرار آفس کا اعتراض دور کر کے پٹیشن دوبارہ لاہور ہائیکورٹ میں دائر کر دی گئی ۔

Umer Jamshaid عمر جمشید ہفتہ 16 اپریل 2016 11:13

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔16 اپریل۔2016ء) لاہورہائیکورٹ میں سول سوسائٹی کی جانب سے دائر توہین عدالت کی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ لاہور میں اورنج لائن ٹرین منصوبے کے راستے میں آنے والی گیارہ تاریخی عمارتوں پر عدالت نے حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے منصوبے پر کام روکنے کا حکم دے رکھا ہے، جبکہ وزیراعلٰی پنجاب اپنی ہر تقریر میں اورنج لائن ٹرین منصوبے کے خلاف درخواست دائر کرنے والے سول سوسائٹی کے اراکین پر تنقید اور منصوبے کے حق میں تقاریر کر رہے ہیں، عدالتی حکم کے باوجود منصوبے کے حق میں تقریر توہین عدالت ہے، انہوں نے استدعا کی کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی اور وزرا کو منصوبے کے حق میں بیان بازی سے روکنے کا حکم جاری کیا جائے، رجسٹرار آفس نے درخواست پر اعتراض عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیراعلٰی کو استثنٰی حاصل ہونے کے باعث درخواست قابل سماعت نہیں ہے، تاہم درخواست گزار نے رجسٹرار آفس کے اعتراض کو دور کرتے ہوئے توہین عدالت کی پٹیشن دوبارہ لاہورہائیکورٹ میں دائر کر دی ہے ۔

۔۔۔۔۔