سانحہ بلدیہ ٹاون کیس میں اہم پیش رفت رینجرز نے فیکٹری میں آگ لگانے والے ایم کیو ایم کے مفرور کارکن زبیر عرف چریا کو گرفتار کر کے 90 روز کی تحویل حاصل کر لی

جمعہ 15 اپریل 2016 22:14

سانحہ بلدیہ ٹاون کیس میں اہم پیش رفت رینجرز نے فیکٹری میں آگ لگانے والے ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔15 اپریل۔2016ء) سانحہ بلدیہ ٹاون کیس میں اہم پیش رفت رینجرز نے فیکٹری میں آگ لگانے والے ایم کیو ایم کے مفرور کارکن زبیر عرف چریا کو گرفتار کر کے 90 روز کی تحویل حاصل کر لی۔ رینجرز نے ایم کیو ایم کے کارکن زبیر عرف چریا کو گرفتار کر لیا۔ رینجرز نے زبیر عرف چریا کو اس کے ایک ساتھی شہزاد پرویز کے ہمراہ سخت حفاظتی انتظامات میں انسداد دہشت گردی کورٹ میں پیش کیا۔

رینجرز کے لاء افسر نے عدالت کو بتایا کہ دونوں ملزم ٹارگٹ کلنگ ، بھتہ خوری، اغوا برائے تاوان اور دیگر وارداتوں میں ملوث ہے۔ ملزم زبیر عرف چریا سانحہ بلدیہ ٹاون کا مفرور ملزم ہے۔ ملزم نے بھتہ نہ ملنے پر بلدیہ فیکٹری میں آگ لگائی تھی جس سے خواتین سمیت 259 بے گناہ افراد جل گئے تھے۔

(جاری ہے)

ملزم کارروائی کے بعد سعودی عرب فرار ہو گیا تھا۔ عدالت نے دونوں ملزموں کو 90 روز کے لئے رینجرزکی تحویل میں دے دیا اور محکمہ داخلہ سندھ کو ہدایت کی کہ ملزموں کی جے آئی ٹی تشکیل دے کر 15 دن میں رپورٹ جمع کرائیں۔

زبیر عرف چریا کی گرفتاری کو سانحہ بلدیہ ٹاون کیس میں بہت ہی اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔ یا د رہے کہ سانحہ کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے مطابق بلدیہ فیکٹری میں لگنے والی آگ حادثاتی نہیں بلکہ دہشت گردی تھی۔جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں ایم کیو ایم کراچی تنظیمی کمیٹی کے سابق سربراہ حماد صدیقی سمیت7 ملزمان کے خلاف نئی ایف آئی آر درج کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔

تفتیشی رپورٹ کے مطابق فیکٹری مالکان سے ایم کیو ایم سیکٹر انچارج رحمان بھولا اور حماد صدیقی نے بیس کروڑ روپے بھتہ مانگا تھا۔ ااندرونی دباوٴ کے باعث فیکٹری میں آگ لگانے کو حادثے کا رنگ دیا گیا۔حماد صدیقی اور رحمان بھولا کے علاوہ دیگر ملزمان میں زبیرعرف چریا، عمر حسن قادری، ڈاکٹرعبدالستار، علی حسن قادری اور خاتون اقبال ادیب خانم شامل ہیں۔