ہائیکورٹ نے تین ماہ کے بچے کو باپ کی تحویل سے لے کر ماں کے حوالے کردیا

کمرہ عدالت کے باہر بچے کے باپ نے وکلا ء کے ہمراہ مل کر اپنے برادر نسبتی کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا

جمعہ 15 اپریل 2016 20:41

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 اپریل۔2016ء ) لاہورہائیکورٹ نے تین ماہ کے بچے کو باپ کی تحویل سے لے کر ماں کے حوالے کردیا،کمرہ عدالت کے باہر بچے کے باپ نے وکلا ء کے ہمراہ مل کر اپنے برادر نسبتی کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔گزشتہ روز لاہورہائیکورٹ کے جسٹس قاسم خان نے درخواست پر سماعت کی۔ عدالت کے روبرو فیروزوالہ کی کرن سعید نے موقف اختیار کیاکہ اس کے شوہر احسن ناصر گجر نے اس کے تین ماہ کے بیٹے حسن کو چھین کرکے اسے گھر سے نکال دیا ہے ۔

(جاری ہے)

بچے کے باپ کا موقف تھا کہ درخواست گزار معمولی جھگڑے کے بعد خود ہی بچے کو چھوڑ کر چلی گئی۔ تاہم عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد بچے کو ماں کے حوالے کرنے کا حکم دیتے ہوئے قرار دیا کہ بچے کی کفالت ماں سے بہتر کوئی نہیں کر سکتا۔ سماعت کے بعد بچے کے باپ اور ماموں میں تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد احسن نے وکلا ء کے ساتھ مل کر اپنے برادر نسبتی کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔تاہم عدالتی سکیورٹی نے بچے کے ماموں عابد سعید کو بچا کر حفاظتی تحویل میں لے لیا اور بعد ازاں انار کلی پولیس کی تحویل میں انہیں احاطہ عدالت سے بھجوا دیا گیا۔

متعلقہ عنوان :