’پا ناما لیکس‘ میں خاند ان کا نا م آنے کے بعد وزیراعظم کمیشن بنا نے کا آئینی ،قا نو نی اور اخلاقی جواز کھو چکے ،محمدعلی درانی

پا رلیمنٹ کا مشتر کہ اجلا س بلا کر متفقہ طور پرتحقیقاتی کمیشن تشکیل دیا جا ئے ،جو وزیراعظم کے خاندان سمیت ’پا ناما لیکس‘ کی زد میں آنے والے تما م پاکستانیوں کے با رے میں سچ سامنے لائے 500 ارب ڈالر سے زائد دولت کو واپس وطن لانے کیلئے 2011ء سے جدوجہد کررہا ہوں، کرپشن کے خلاف عالمی اتحاد کے ساتھ مل کرآئندہ ہفتے جدوجہد کے اگلے مرحلے کا آغاز کریں گے، یواین، سٹار انیشی ایٹو سمیت 30 سے زیادہ عالمی اداروں کی مدد لیں گے، سابق وفاقی وزیر اطلاعات وسینیٹر محمد علی درانی کی پریس کانفرنس

جمعہ 15 اپریل 2016 19:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 اپریل۔2016ء) سابق وفاقی وزیر اطلاعات وسینیٹر محمد علی درانی نے مطالبہ کیا ہے کہ ’پا ناما لیکس‘ میں خاند ان کا نا م آنے کے بعد وزیراعظم کسی بھی کمیشن کو بنا نے کا آئینی ،قا نو نی اور اخلاقی جواز کھو چکے ہیں۔ یہ حق اور ذمہ داری اب صر ف پا رلیما ن کی ہے جو آئین کی رو سے بالادست اوربااختیا رادارہ ہے۔

اس لئے پا رلیمنٹ کا مشتر کہ اجلا س بلا کر متفقہ طور پر تحقیقاتیکمشن تشکیل دیا جا ئے جو وزیراعظم کے خاندان سمیت ’پا ناما لیکس‘ کی زد میں آنے والے تما م پاکستانیوں کے با رے میں سچ قوم کے سا منے لائے۔ پارلیمنٹ ہی اس کے ٹر مز آف ریفرنس(ٹی اوآر)طے کرے۔جمعہ کو یہاں اپنی رہائش گاہ پرمنعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ میں1973ء کا آئین،اٹھا رویں تر میم اور دہشت گر دی کے خلاف نیشنل ایکشن پلان متفقہ طور پر منظورکیا جا سکتا ہے تو معاشی دہشت گر دی کرنے کے الزام کا سامنا کر نے والو ں کے بارے میں متفقہ طور پر کو ئی فیصلہ کیوں نہیں کیا جا سکتا؟ تاکہ قومی دولت وطن واپس آسکے اور آئندہ کے لیے لوٹ کھسوٹ کا یہ دروازہ بند ہو۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ اس وقت پارلیمنٹ کے پا س یہ سنہر ی اور تاریخی مو قع ہے کہ وہ آئین اور قا نو ن کی محافظ بن کر اپنی ذمہ داری ادا کر ے تاکہ ملک کو سیا سی ،آئینی اور قانونی بحران سے نجات ملے اورعوام کا حقیقی معنوں میں پارلیما ن اور جمہوریت پر اعتما دبحال ہو سکے ۔ پارلیمنٹ کو عوا می خواہشا ت کے مطا بق لوگوں کی غربت اور محرومی کے ذمہ دار لٹیروں کے خلا ف اٹھ کھڑا ہو ناچاہیے ۔

یہ پارلیمنٹ اور سیاستدانوں کا امتحان ہے ۔ انہوں نے زوردیا کہ پارلیمنٹ دہشت گردی کے ساتھ ساتھ ضر ب عضب کا رخ کا لے دھن کی کمیں گاہوں کی طر ف بھی موڑدے۔ محمد علی درانی نے کہاکہ اس وقت سیا سی ٹکر اؤعوام کو الجھا کر لوٹ کے مال کی برآمدگی سے تو جہ ہٹا نے کی کوشش ہو گی ۔یہ لٹیروں کے خلاف متحد ہونے کا وقت ہے۔ سابق وزیراطلاعات نے کہاکہ 2006ء میں لندن میں ہونے والے میثاق جمہوریت کے دس سال بعد یہ ضرورت محسوس ہورہی ہے کہ میاں نوازشریف اپنے لند ن، پا رک لین کے فلیٹ میں بیٹھ کر ’ میثا ق اینٹی کر پشن‘ کریں۔

انہوں نے کہاکہ ملک سے لوٹ کر مغر ب کی کمین گاہوں میں چھپائی گئی 500 ارب ڈالر سے زائد دولت کو واپس وطن لانے کے لئے 2011ء سے میں جدوجہد کررہا ہوں۔ہم نے پاکستان کے عوام کی طرف سے پارلیمان کے دروازے پرآج دستک دی ہے۔انشاء اﷲ، آئندہ ہفتے دنیا کے 140سے زائد ممالک کے کرپشن کے خلاف قائم عالمی اتحاد کے ساتھ مل کر کرپشن کے خلاف اس جدوجہد کے اگلے مرحلے کا آغاز کریں گے۔

اس جدوجہد میں ہم کرپشن کے خلاف یواین کنونشن 2003ء کے تحت بننے والے سٹار انیشی ایٹو سمیت 30 سے زیادہ عالمی اداروں کی مدد بھی لیں گے جو اس کنونشن کے تحت مدد کرنے کے قانونی طورپر پابند ہیں۔انہوں نے کہاکہ میں ملک کے مایہ ناز قانون دان اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر بیرسٹر علی ظفراور بین الاقوامی شہرت یافتہ ماہرقانون سینیٹر بیرسٹر محمد علی سیف کا شکریہ ادا کرتاہوں جنہوں نے اس جدوجہد میں ہمارے ساتھ شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔