پی سی بی جنرل باڈی اجلاس ، شہریار خان اور نجم سیٹھی کابرطرف کئے جانے کا ڈر، حکومتی مداخلت کیخلاف قرارداد منظور کی گئی
اچانک قرار داد پیش ہونے پر ارکان نے قرارداد حصہ بنے، شہریار خان اور نجم سیٹھی نے اجلاس سے قبل ارکان سیمشورہ نہیں کیا تھا،پی سی بی ذرائع اجلاس میں نجم سیٹھی نے کئی مرتبہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ ان کے پاس شہریار خان سے زیادہ اختیارات ہیں،ذرائع
جمعہ 15 اپریل 2016 19:03
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 اپریل۔2016ء) پاکستان کرکٹ بورڈ کے پیٹرن ان چیف وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے تعینات کیے گئے بورڈ حکام نے اپنے اپنے عہدے بچانے کیلئے حکومت کے خلاف علم بغاوت بلند کرتے ہوئے بورڈ میں حکومتی مداخلت کے خلاف ایک قرارداد منظور کر لی ہے۔ایسا محسوس ہوتا ہے کہ چیئرمین پی سی بی شہریار خان اور ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے ٹیم کے حالیہ ناقص کارکردگی کے بعد بورڈ کے خلاف کسی بھی بھی قسم کے حکومتی کریک ڈاؤن سے بچنے کے لیے یہ قدم اٹھایا ہے۔
یہ قرارداد جمعرات کو ہونے والے پی سی بی کے سالانہ جنرل اجلاس میں بورڈ کے اندرونی معاملات میں کسی بھی قسم کی حکومتی مداخلت کے خلاف ایک قرارداد منظور کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایسا کوئی بھی قدم بورڈ کے جمہوری آئین کی خلاف ورزی ہو گا۔(جاری ہے)
ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں پاکستانی ٹیم کی بدترین کارکردگی کے سبب حکومت پر موجودہ بورڈ کے عہدیداروں کو ان کے عہدوں سے ہتانے کے لیے تمام حلقوں کی جانب سے شدید دباؤ ہے۔
وفاقی وزیر کھیل ریاض حسین نے حال ہی میں قومی اسمبلی میں اپنے بیان کے دوران پی سی بی کی کارکردگی کو انتہائی ناقص قرار دیتے ہوئے اس میں تبدیلیوں کا مطالبہ کیا تھا۔ذرائع نے بتایا کہ اس صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے جنرل باڈی کے ارکان اس قرارداد کا حصہ بن گئے حالانکہ وزیر اعظم نے شہریار خان اور نجم سیٹھی کی تقرری کرتے ہوئے ان سے مشورہ نہیں کیا تھا۔بورڈ کے جمہوری آئین میں جنرل باڈی کے کردار کے برخلاف ناصرف یہ کہ پی سی بی چیئرمین کی تقرری میں ان کا کوئی کردار نہیں تھا بلکہ قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ کی تقرری یا سلیکشن کمیٹی کی منظوری دیتے ہوئے بھی ان سے کوئی مشورہ نہیں لیا گیا۔اجلاس کے بعد پی سی بی کی جانب سے پریس ریلیز میں کہا گیا کہ سالانہ جنرل اجلاس میں متفقہ طور پر منظور کی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پی سی بی کے اندرونی معاملات میں حکومتی مداخلت قبول نہیں کیونکہ سپریم کورٹ آف پاکستان اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے منظور پر پی سی بی کے جمہوری آئین کی خلاف ورزی ہے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ اجلاس کے دوران نجم سیٹھی نے کئی مرتبہ یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ ان کے پاس شہریار خان سے زیادہ اختیارات ہے۔جب ریجنل ایسوسی ایشن کے سربراہوں نے پاکستان کپ کیلئے ٹیموں کے انتخاب میں ہونے والی غلطیوں کا نوٹس لیں تو نجم سیٹھی نے ان سے کہا کہ وہ اپنی شکایات براہ راست ان کو بھیجیں حالانکہ اس سے چند لمحے قبل شہریار نے بھی ایسا ہی کہا تھا۔متعلقہ عنوان :
مزید کھیلوں کی خبریں
-
عامر خان کاباکسنگ کے حوالے سے غیر سنجیدگی پر سوالات اٹھاتے ہوئے ملک میں باکسنگ کی دگرگوں حالت پر مایوسی کا اظہار
-
انگلش پریمیئر لیگ کے دلچسپ مقابلے جاری،27اپریل کو مزید 6 میچوں کا فیصلہ ہوگا
-
صائم ایوب کو بطور ٹی ٹونٹی اوپنر کھلانا میری نظر میں مسئلے کا حل تھا : محمد حفیظ
-
محمد حفیظ نے غیرملکی کوچز کی تقرری پر سوال اٹھا دیئے
-
اہم کھلاڑی نہیں کھیلتے تو فرق پڑتا ہے، فخر زمان
-
بے سہارا بچوں نے بھی اسٹیڈیم میں پاک نیوزی لینڈ چوتھا ٹی ٹوئنٹی میچ دیکھا، محسن نقوی سے ملاقات
-
بابر اعظم اور محمد رضوان اچھے کھلاڑی ہیں ،پوری ٹیم نہیں، محمد حفیظ
-
ارشد ندیم جنوبی افریقا میں سخت ٹریننگ کے مرحلے میں داخل
-
ایوریج ٹیم کیخلاف شکست، رمیز راجا نے تبدیلوں کو ’’نام نہاد تجربہ‘‘ قرار دیدیا
-
وقار یونس نے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے لیے اپنی پاکستانی سکواڈ کا اعلان کر دیا
-
قطر جونیئر سکواش ، پاکستان نے دو چاندی کے تمغے اپنے نام کر لیے
-
کھلاڑی کو بغیر بتائے پوزیشن تبدیل کرنے سے فرق پڑتا ہے : فخر زمان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.