وزیر کھیل ریاض حسین پیر زادہ کھیلوں کی ابتر صورتحال اور اختیارات نہ ہونے پر اپنی ہی حکومت پر برس پڑے

جمعہ 15 اپریل 2016 14:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 اپریل۔2016ء) وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیر زادہ ملک میں کھیلوں کی ابتر صورتحال اور اختیارات نہہونے پر قومی اسمبلی میں پھٹ پڑے،وفاقی وزیر نے قومی اسمبلی وقفہ سوالات میں کہا ہے کہ ہاکی ،کر کٹ سمیت دیگر کھیلوں میں ناقص کارکردگی کی بڑی وجہ ملک میں کھیلوں کامناسب انفراسٹرکچر نہ ہونا ہے، ناقص کارکردگی کی ایک وجہ بورڈز میں غیر متعلقہ سربراہان کی تعیناتی ہے،میرے پاس اختیارات ہوں تو سب کو تبدیل کر دؤں، ملک میں کھیلوں کی بہتری کیلئے نیشنل لیول پر سپورٹس پالیسی کی ضرورت ہے،ہیڈ برجیز پر اڑھائی اڑھائی ارب روپے خرچ کئے جا رہے ہیں اور ہمار بجٹ صرف 70کروڑ ہے،جس سے ہمارے اپنے اخراجات مشکل سے پورے ہوتے ہیں،سپورٹس بورڈ میں کرپشن کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،میں زمیندار ہوں کیڑے کو اپنی فصل نہیں کھانے دیتا،اپنے نیچے کسی افسر کو پیسے کیوں کھانے دوں گا۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کو قومی اسمبلی کے وقفہ سوالات میں ملک میں کھیلوں سے متعلق سوالات کے جواب دے رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ ملکی حالات ایسے ہیں کہ دیہات میں پہلے میلے ہوا کر تے تھے مگر امن و امان کی خراب صورتحال کی وجہ سے اب وہ میلے نہیں ہوتے ، ان میلوں میں کبڈی ،کشتی ،دوڑیں اور جانوروں کی لڑائی ہوتی تھیں ،وہاں سے کھلاڑی بہت کچھ سیکھتے تھے،مگر اب صوبے سیکیورٹی کی وجہ سے میلے نہیں ہونے دیتے،کئی بار اس حوالے سے صوبوں کو خط لکھ چکے ہیں کہ ان میلوں کو سیکیورٹی وجہ بنا کر نا روکا جائے مگر یہاں کوئی بات سننے کو تیار نہیں،سیکیورٹی کے نام پر کھیلوں کو تباہ نہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں گراؤنڈز کی شدید کمی ہے،صوبوں کو خط لکھا ہے کہ وہ این او سی صرف ان ہاؤسنگ سوسائٹیوں کو دیں جن میں گراؤنڈز ہوں،انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس بجٹ کی شدید کمی ہے،کھیلوں سے متعلق ہمار سسٹم آپ ڈیٹ نہیں اور نہ ہی ہمارے پاس معیاری لیبارٹریز ہیں،ہمیں بہت سی شکایتیں ملتی ہیں کہ گراس روٹ لیول پر ٹرینرز کھلاڑیوں کو جیتنے کیلئے طاقت والی ادوا یات استعمال کر نے کا مشورہ دیتے ہیں ،ہمیں ایسی پالیسی بنانی ہو گی کہ تمام کھیلوں میں کھلاڑیوں کے ڈوپ ٹیسٹ لئے جایا کریں ،انہوں نے کہا کہ ملک میں کھیلوں کی بہتری کیلئے نیشنل لیول پر سپورٹس پالیسی کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ناقص کارکردگی کی بڑی وجہ بورڈز میں غیر متعلقہ سربراہان کی تعیناتی ہے،میرے پاس اختیارات ہوں تو سب کو تبدیل کر دؤں۔انہوں نے کہا کہ سپانسرز اور غیر تربیت یافتہ ٹرینرز کی کمی ہے،سرکاری و پرائیویٹ اداروں میں کھلاڑیوں کو نوکریاں نہیں دی جارہیں،ملک میں کھیلوں کا سسٹم آپ ڈیٹ نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :