پا نچ سالوں میں سزائے موت کے 513قیدیوں کی رحم کی اپیلیں مسترد کی گئیں،وزارت داخلہ

جمعہ 15 اپریل 2016 14:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 اپریل۔2016ء) وزارت داخلہ نے تحریری طور پر ایوان بالا(سینیٹ) کو آگاہ کیا ہے کہ گزشتہ پانچ سالوں میں عدالتوں سے سزائے موت پانے والے 513قیدیوں نے صدر پاکستان سے رحم کی اپیل کی ہے جو ساری مسترد کر دی گئی ہیں، اس وقت وزارت داخلہ کے پاس رحم کی 38 اپیلیں موجود ہیں جو زیر التواء ہیں جن میں سے 13 ایوان صدر کے پاس فیصلے کیلئے زیر التواء ہیں، وزارت ریلوے کی دستاویز میں تحریری طور پر انکشاف کیا گیا کہ 47ریٹائرڈ ملازمین کو پاکستان ریلویز میں دوبارہ ملازمت دی گئی ہے، 2015-16 میں38 ریٹائرڈ ملازمین کو دوبارہ ملازمت دی گئی ہے، پاکستان ریلوے موجودہ وقت میں کوئی منافع نہیں کما رہی ہے بلکہ آمدنی گزشتہ سالوں کی نسبت اس سال اضافہ ہوا ہے، وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ بحریہ ٹاؤن کا نام اس وقت کے نیول چیف سے ملاقات کے بعد ملک ریاض نے زبانی طور پر رکھا، اس ضمن میں پاکستان نیوی کے ساتھ کوئی تحریری معاہدہ نہیں ہوا۔

(جاری ہے)

جمعہ کو سینیٹ کا اجلاس قائمقام چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں وقفہ سوالات میں سینیٹرز کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ بحریہ ہاؤسنگ سکیم کا تعلق پاکستان نیوی کے زیر انتظام نہیں ۔ بحریہ ٹاؤن کا نام ملک ریاض نے اس وقت کے نیول چیف سے اجازت مانگ کر رکھا تھا ۔ قانونی طور پر نیوی بحریہ ٹاؤن کی مالک نہیں اور اس میں کوئی تحریری معاہدہ نہیں ہوا۔

قائمقام چیئرمین مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ اتنا بڑا نام پاکستان کے عسکری ادارے سے وابستہ ہے۔ وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ نے جواب دیا کہ اس پر کیس عدالتوں میں بھی گئے، اعظم خان سواتی کے انگریزی میں سوال پر چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ اردو جیسی قومی زبان سے آپ کی کوئی ناراضگی ہے، اعظم خان سواتی نے کہا کہ سوالوں کے جواب نہیں آتے، آرمی کے حوالے سے جو تاثر یہاں قائم کیا جا رہا ہے، اس حوالے سے بات آگے ضرور پہنچائی جائے گی، سعید غنی نے کہا کہ نیول ہاؤسنگ سوسائٹیز کے حوالے سے جواب آ جاتا تو بھی ٹھیک تھا۔

وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ نیوی کے زیر انتظام بحریہ فاؤنڈیشن کے مختلف منصوبے موجود ہیں۔ وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا کہ حویلیاں سے خنجراب تک ریلوے لائن بچھانے کا ٹھیکہ ابھی کسی کو بھی نہیں دیا گیا، اس لنک کی لمبائی 682 کلو میٹر ہے، اگر جھوٹے الزامات نہ لگائے جاتے تو ہم جواب نہ دیتے، جس سے ہمارا بوجھ ہلکار ہو جاتا، ریلوے ٹریک کی فنڈنگ سی پیک منصوبے سے کی جائے گی، وزیر مملکت برائے داخلہ و تعلیم بلیغ الرحمان نے کہا کہ کسی پر الزام اسے ملزم بناتا ہے، مجرم نہیں بناتا، ای سی ایل میں بڑی بے رحمی کا مظاہرہ کیا گیا تھا، حکومت 4 ہزار سے افراد کا نام ای سی ایل سے نکالا ہے اور اس پر کمیٹی بنائی گئی ہے جو غور و خوض کے بعد نام ای سی ایل میں ڈالنے یا نہ ڈالنے کا فیصلہ کرتی ہے، وزارت داخلہ کے پاس اختیار ہے کہ نام ای سی ایل میں ڈالے یا نہ ڈالے، مگر پھر بھی اس پر وزارت بڑی باریک بینی سے اس کا جائزہ لیتی ہے، سیف سٹی منصوبہ دارالحکومت کا ہے اور کچھ کیمرے راولپنڈی کیلئے رکھے تھے مگر پنجاب حکومت نے کہا تھا کہ وہ خود بھی اس طرح کا منصوبہ راولپنڈی میں شروع کر رہی ہے۔

وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا کہ پی ٹی وی ایک قومی ادارہ ہے اور اس کی وسعت زیادہ ہے اور بڑے شہروں میں ٹی وی اسٹیشنز قائم ہیں اور نجی چینلز سے زیادہ پروگرام نشر کرتا ہے اور مختلف زبانوں سمیت، کھیلوں اور تفریح کے چینلز میں ، پی ٹی وی میں ترقیوں کا عمل شروع ہو گیا ہے اور آنے والے تین ماہ میں تمام ملازمین کو ان کے میرٹ کے مطابق ترقی دی جائے گی۔

اشوک کمار کے سوال پر جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس بارے نیا سوال کریں تفصیلاً جواب مل جائے گا۔ وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمان نے کہا کہ اقلیتوں کے خلاف تشدد کا مقدمہ گزشتہ تین سالوں میں رجسٹر نہیں ہوا، اقلیتوں کے خلاف تشدد کو نہیں چھپایا جا سکتا، چھوٹو گینگ گزشتہ کئی سالوں سے کچے کے علاقے میں موجود تھے، مگر آج قانون شکن عناصر کے گرد گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے، فاٹا میں آپریشن کیا گیا اور اب دوسرے عناصر کے خلاف بھی کارروائی کا آغاز کیا گیا ہے۔

وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا کہ دنیا کے ہر ملک نے آرٹ کے ذریعے اپنی سفارت کاری کر رہے ہیں، ایران بھی اپنی فلم کے ذریعے اس وقت دنیا کو اپنا بہتر امیج دکھا رہا ہے۔ وزیر مملکت برائے داخلہ و تعلیم بلیغ الرحمان نے کہا کہ جہاں پاسپورٹ بنوانے والوں کا رش ہوتا ہے وہاں ایگزیکٹو دفاتر قائم کیا گیا ہے، پورے ملک میں 115 پاسپورٹ دفاتر کام کر رہے ہیں اور 14 ایگزیکٹو پاسپورٹس دفاتر قائم ہیں، ایگزیکٹو دفاتر میں پاسپورٹ فیس دیگر دفاتر سے زیادہ ہیں آن لائن اور ہوم ڈیلیوری کا نظام شروع کیا گیا، 15 نئے پاسپورٹس دفاتر قائم کئے جا رہے ہیں، اسلام آباد میں شادی بیاہ کی تقریبات میں وقت کی پابندی اور زیادہ انواع کے کھانوں کے خلاف جرمانے بھی کئے گئے ہیں، سات لوگوں کو گرفتار کیا ہے اور لاکھوں روپے جرمانہ بھی کیا ہے۔

عثمان خان کاکڑ نے کہا کہ پاسپورٹ دفاتر میں رشوت لی جاتی ہے اور وزارت کہتی ہے کہ گھر بیٹھے پاسپورٹ ملیں گے۔ وزیرمملکت برائے داخلہ و تعلیم نے کہا کہ اڑھائی سالوں سے پاسپورٹ دفاتر سمیت نادرا سے کالی بھیڑوں کو چن چن کر نکالا گیا ہے،30سے زائد لوگوں کو فرض سے لاپرواہی پر نکالا گیا ہے اور اداروں پر چیک اینڈ بیلنس رکھا گیا ہے۔ سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ ڈی جی پاسپورٹ سے 5 دفعہ ملنے کا وقت مانگا مگر نہیں دیا گیا۔

متعلقہ عنوان :