پروفیشنل واٹر ریسر کو سیلفی تنازعہ پر دو سال قید کی سزا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 15 اپریل 2016 11:56

دبئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔15 اپریل 2016ء): ایک پیشہ ور پانی کے ریسر کو دبئی ہوٹل میں ایک شخص کو سیلفی تنازعہ پر قتل کرنے کے جُرم میں دو سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق 22 سالہ اماراتی شخص نے 45 سالہ مہیندرن یادیو کو گذشتہ برس 9 اگست کو سر میں دو گھونسے مارے جس سے اس کی موت واقع ہو گئی۔یادیو امارتی ہومز رئیل اسٹیٹ میں مینیجنگ پارٹنر تھا۔

عینی شاہد کے مطابق سیلفی کے تنازعہ نے یادیو کو موت کے منہ میں دھکیل دیا تھا 23 سالہ بھارتی ویٹر نے عدالت میں بیان دیا کہ یادیو اپنے دوستوں کے ہمراہ سیلفی لے رہا تھا جبکہ مجرم ایک دوسری میز پر ایک عورت کے ساتھ بیٹھا تھا۔ ویٹر نے بتایا کہ کہ تنازعہ تب شروع ہوا جب مجرم نے یادیو کو میز پر آ کر تصویریں بنانے سے روکا اور یادیو کے منع کرنے پر مجرم نے یادیو کے سر میں دو گھونسے رسید کیے۔

(جاری ہے)

جس کے بعد یادیو بے حس و حرکت ہو کر زمین پر گر پڑا۔ ویٹر کا کہنا تھا کہ میں نے یادیو کے چہرے پر پانی کے چھینٹے مار کر اسے ہوش میں لانے کی کوشش کی لیکن ناکام رہا۔ یادیو کے ساتھ بیٹھے ایک 31 سالہ کینڈین بزنس مین کا کہنا تھا کہ ہمیں اس تنازعے سے متعلق کچھ علم نہیں تھا کیونکہ ہماری لی گئی تمام تصویریں ہمارے ہی گروپ کی تھیں اور ہم نے تو مجرم یا اس کے ساتھ براجمان خاتون کی ایک بھی تصویر نہیں لی۔

وکیل صفائی نے عدالت میں بیان دیا کہ یادیو کی موت اس کے موکل کے مارنے کی وجہ سے نہیں بلکہ اسپتال منتقل کرنے کے دوران ٹرالی سے گرنے کے سبب دماغ پر آئی گہری چوٹ کے باعث ہوئی ہے ۔ تاہم جج نے یہ تمام موقف ماننے سے انکار کرتے ہوئے دو سال قید کی سزا سنا دی جبکہ سزا کے خلاف اپیل آئندہ 15 روز میں دائر کی جا سکتی ہے۔