لاہورہائیکورٹ نےمحبت سے شادی کرنے والی بیوی کی بازیابی کے لئے شوہر کی جانب سے دائردرخواست مسترد کرتے ہوئے لڑکی کو اسکی ماں کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی،،،عدالت نےدرخواست گزار کو جھوٹی درخواست دائر کرنے پر دس ہزار روپے جرمانہ کر دیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعہ 15 اپریل 2016 11:08

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔15 اپریل۔2016ء)لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عبدالسمیع خان نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزارغلام مصطفی نے عدالت کوبتایا کہ اس نے سعدیہ نامی لڑکی سے پسند کی شادی کی مگر بعد اس کے والدین نے اسے زبردستی اپنی پاس رکھا ہوا ہے۔غلام مصطفی نے عدالت سے استدعا کی کہ اس کی بیوی بازیاب کرانے کا حکم دیا جائے۔

(جاری ہے)

عدالتی حکم پر سعدیہ نامی لڑکی اپنی والدہ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئی اور عدالت کو آگاہ کیا کہ غلام مصطفی نامی شخص اسے زبردستی ورغلا کر اپنے ساتھ لے گیا تھا،، اور وہ اب اس شخص کے ساتھ نہیں جانا چاہتی۔

جس پر عدالت نے منڈی بہاؤالدین کی رہائشی سعدیہ نامی لڑکی کو اسکی ماں کے ساتھ جانے کی اجازت دیتے ہوئے حبس بیجا کی درخواست مسترد کر دی۔عدالت نے غلط بیانی سے کام لینے پر درخواست گزار کو دس ہزار روپے جرمانہ کر دیا۔