لاہورہائی کورٹ نے میڈیا پرغیراخلاقی ڈراموں پر پابندی اور بجلی کے بلوں میں سرکاری ٹی وی کی پینتیس روپے فیس وصولی کے اقدام کے خلاف دائر درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق مزید دلائل طلب کر لیے۔

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعہ 15 اپریل 2016 11:07

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔15 اپریل۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشیدکے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ میڈیا پرغیراخلاقی پروگرام اور ڈرامے چلائے جاتے ہیں۔ میڈیا کو ضابطہ اخلاق کا پابند بنانے کے حوالے سے پیمرا کی سفارشات پر عمل درآمد نہیں کیا جارہا۔

(جاری ہے)

میڈیا پر غیراخلاقی مواد نوجوان طبقے کو گمراہ کر رہا ہے، جواسلامی اقدار اور آئین پاکستان کے منافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کو ضابطہ اخلاق کا پابند بنانے کے لئے پیمرا کو احکامات صادر کئے جائیں اور پیمرا سے عمل درآمد رپورٹ طلب کی جائے۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ بجلی کے بلوں میں سرکاری ٹی وی کی پینتیس روپے فیس کی وصولی کے اقدام کو کالعدم قرار دیا جائے۔ عدالت نے درخواست گزار کو پٹیشن کے قابل سماعت ہونے سے متعلق مزید دلائل کے لئے طلب کر لیا۔

متعلقہ عنوان :