برطانوی سولسٹراور ماہرقانون متین ملک نے کہا ہے کہ کسی بھی ملک کے شہری کے لئے برطانیہ کی امیگریشن بند نہیں کی گئی، بلکہ قوانین کو سخت کیا گیا ہے،،

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعہ 15 اپریل 2016 11:07

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔15 اپریل۔2016ء) لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے متین ملک نے کہا کہ برطانیہ جانے کے خواہش مند ایجنٹوں کے بہکاوے میں نہ آئیں ،،جعلی پاسپورٹ،،ویزے اور غیر قانونی طور پر برطانیہ میں داخل ہونے کے تمام راستے بند کر دئیے گئے ہیں،،برطانوی امیگریشن قوانین
کو سخت بنا کربرطانوی سرحدوں کو محفوظ بنا دیا گیا ہے
برطانوی سولسٹر نے بتایا کہ نئے قوانین کے تحت شادی کی بنیاد پر امیگریشن حاصل کرنے والے کسی بھی فرد کے لئے انگریزی زبان پر عبور،،اٹھارہ ہزار چھ سو پاونڈ سالانہ آمدن اور ٹی بی کا ٹیسٹ پاس کرنا لازم ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نےکہاکہ برطانیہ میں جائے بغیر پناہ کی درخواست نہیں دی جا سکتی جبکہ دو سو پاؤنڈ سالانہ فیس ادا کرنے والا طالبعلم برطانوی سٹوڈنٹس کی طرح طبی سہولیات کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ سٹوڈنٹ،وزٹ اور بزنس ویزے کے حصول کے لئے حقیقی دستاویزات اوراخراجات ظاہر کر کے برطانیہ کا ویزہ باآسانی حاصل کیا جا سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :