علاقائی تجارت میں اضافے کے ذریعے عالمی تجار ت میں مندی کو دورکیا جا سکتا ہے ٗخرم دستگیر خان

پاکستان علاقائی تجارت میں اضافے، تجارتی سہولیات کی فراہمی اور علاقائی رابطہ کاری کا علمبردار ہے ٗ سارک چیمبرز کے وفد سے گفتگو میں کاروباری حضرات کیلئے ویزے میں نرمی سے علاقے میں تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ کیا جا سکتا ہے ٗگفتگو

جمعہ 15 اپریل 2016 20:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 اپریل۔2016ء) وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ علاقائی تجارت میں اضافے کے ذریعے عالمی تجار ت میں مندی کو دورکیا جا سکتا ہے، پاکستان علاقائی تجارت میں اضافے، تجارتی سہولیات کی فراہمی اور علاقائی رابطہ کاری کا علمبردار ہے، خطے میں تجارت میں اضافے کیلئے غیرمحصولاتی رکاوٹوں کو دور کرنا حکومتوں کی اولین ترجیح ہونی چاہئے جس سے خطے کے عوام بلا تفریق مستفید ہو سکیں۔

ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر نے پاکستان کے دورہ پر آئے سارک چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ وفد کی صدارت چیمبر کے صدر سوراج ویدیا نے کی۔ اس موقع پر چیف ایگزیکٹو ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان ایس ایم منیر، فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس کے صدر رؤف عالم اور نمایاں کاروباری شخصیات بھی موجود تھیں۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ سارک ممالک کے مابین تجارت دنیا کے دوسرے خطوں مثلاً یورپی یونین، آسیان ، مرکوسور جیسے خطوں کی باہمی تجارت کی نسبت انتہائی کم ہے، علاقائی تجارت کی بدولت چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں کے مالکان بھی اپنا مال آسانی سے برآمد کر سکتے ہیں،انھوں نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان کو ٹرانزٹ ٹریڈ میں حال ہی میں کئی ایک سہولیات فراہم کی ہیں جس کی بدولت پاکستان کے راستے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں اضافہ ہوا ہے، سری لنکا کے ساتھ پاکستان نے آزاد تجارتی معاہدے کو مزید وسعت دینے اور اس میں سرمایہ کاری اور خدمات کو شامل کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا ہے، خطے میں کاروباری حضرات کیلئے ویزے میں نرمی سے علاقے میں تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

سارک چیمبر کے صدر سوراج ویدیا نے اپنی گفتگو میں کہا کہ چیمبر کو رواں سال کے آخر میں پاکستان میں منعقد ہونے والی سارک سربراہی کانفرنس کے بہت توقعات وابستہ ہیں، سارک چیمبر خطے کی تمام حکومتوں سے تجارتی اور معاشی تعاون میں اضافے کیلئے ملاقات کرے گا۔

متعلقہ عنوان :