وزیرخوراک کی زیرصدارت صوبائی فوڈ کمیٹی کا اجلاس،محکمہ خوراک صوبے میں شفافیت ،میرٹ کی پالیسی پرگامزن ہے، قلندرلودھی

بدھ 13 اپریل 2016 18:56

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 اپریل۔2016ء) خیبرپختونخوا کے وزیر خوراک حاجی قلندر خان لودھی کی زیرصدارت صوبائی فوڈ کمیٹی کا ایک اجلاس بدھ کے روزان کے دفتر سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا جس میں ایجنڈے میں شامل نکات بشمول ودہولڈنگ ٹیکس ،پاسکو ریکوری، بینکوں سے متعلق معاملات اوربردانہ، گنی بیگز کی خریداری سے متعلق معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور ان پرعمل درآمد کے ضمن میں بعض اہم تجاویز پیش کی گئیں اور فیصلے بھی کیے گئے ۔

اجلاس میں سیکرٹری خوراک عصمت اللہ خان گنڈاپوراورڈائریکٹر خوراک محمد انورخان کے علاوہ خزانہ ،قانون اوردیگرمتعلقہ محکموں کے افسران نے بھی شرکت کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ گندم کی خریداری پر کسی دوسرے صوبے میں ودہولڈنگ ٹیکس نافذ نہیں تاہم خیبرپختونخوا میں اس کے نفاذ کے باعث گندم کی خریداری میں مشکلات پیش آسکتی ہیں ۔

(جاری ہے)

لہٰذفیصلہ کیاگیا کہ وود ہولڈنگ ٹیکس اورپاسکو سے واجبات کی وصولی کے معاملات کو از سرنوجائزہ لینے کے لئے پبلک اکاوٴنٹس کمیٹی کے سپرد کیا جائے ۔

اجلاس میں بینکوں سے لین دین کے معاملات سمیت بردانہ ،گنی بیگز کی خریداری کے معاملات پربھی غورخوض کیاگیا اوراس ضمن میں بعض قابل عمل تجاویز پیش کی گئیں۔صوبائی سیکرٹری خوراک نے اجلاس کو گندم کی خریداری کے مختلف مراحل کے بارے میں آگاہ کیا اوربتایا کہ ودہولڈنگ ٹیکس 6 فیصد کے حساب سے کسان کو ادا کرنا پڑے گا ۔جس کی وجہ سے کسان کونقصان کااندیشہ ہے جبکہ سال2015-16 کے دوران 483.6 ملین روپے وفاقی حکومت کوجائیں گے۔

صوبائی وزیر خوراک نے اجلاس سے باتیں کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ نے صوبے کو چارارب روپے کی بچت کرکے مالی اعتبار سے فائدہ پہنچایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ودہولڈنگ ٹیکس خیبرپختونخواکے علاوہ ملک کے کسی دوسرے صوبے میں نافذالعمل نہیں لہٰذااس پر عمل درآمد کی صورت میں گندم کی خریداری میں نہ صرف مشکلات پیش آسکتی ہیں بلکہ اس کی وجہ سے تین سے لیکر چار ارب روپے تک کاصوبے کونقصان کابھی اندیشہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ خوراک صوبے میں شفافیت اورمیرٹ کی پالیسی پرگامزن ہے اورآنے والے وقت میں اس کی کارکردگی مزید بہترطورپر سامنے آئیگی ۔انہوں نے متعلقہ افسران سے گندم کی خریداری کے عمل میں دیانتداری اورسخت محنت کے رحجان کو پروان چڑھانے کی ہدایت بھی کی ۔

متعلقہ عنوان :