افغان سیکورٹی فورسز کی زمینی اور فضائی کاروائیاں طالبان کے فرضی گورنر اور3پاکستانیوں سمیت 55 شدت پسند ہلاک ، 47زخمی، 2 افغان فوجی بھی مارے گئے

بدھ 13 اپریل 2016 16:46

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13 اپریل۔2016ء ) افغان سیکورٹی فورسز کی زمینی اور فضائی کاروائیوں میں طالبان کے فرضی گورنر اور3پاکستانیوں سمیت 55 شدت پسند ہلاک اور 47زخمی ہوگئے جبکہ 2 افغان فوجی بھی مارے گئے،ادھر افغان انٹیلی جنس نے صوبہ خوست میں حقانی نیٹ ورک کی جانب سے ایک بڑے حملے کی سازش کو ناکام بناتے ہوئے بڑی مقدار میں اسلحہ اور بارودی مواد برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔

بدھ کو افغان میڈیا کے مطابق وزارت دفاع کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 24گھنٹوں میں افغان نیشنل سیکورٹی فورسز نے ملک کے مختلف حصوں میں زمینی اور فضائی آپریشن کیے ہیں۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ صوبہ قندوز کے ضلع چھاردار میں آپریشن کے دوران 7 شدت پسند ہلاک ہوئے جبکہ سرائے پل کے ضلع سیاد،جاؤجان کے ضلع قوش ٹاپا اور صوبہ بلغ کے ضلع چھاہار بولوک میں کاروائیوں کے دوران 10 شد ت پسند ہلاک اور 23 دیگر زخمی ہوگئے ۔

(جاری ہے)

غزنی صوبہ کے ضلع قاراباغ میں ایک علیحدہ آپریشن میں 11شدت پسند مارے گئے جبکہ صوبہ ہرات کے ضلع شنداد میں 2 شدت پسند ہلاک ہوئے ۔شدت پسندوں کے گروپ کا ایک کمانڈر جس کی شناخت سمیع اللہ کے نام سے ہوئی ہے صوبہ لغمان کے علاقے تانگی ابریشم میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑ پ میں مارا گیا۔افغان وزارت دفاع کے مطابق شدت پسندوں کے خلاف آپریشن کے دوران 2 افغان فوجی بھی مارے گئے۔

ادھر صوبہ غزنی میں سیکورٹی فورسز کے آپریشن شفق میں دو روز کے دوران 15 طالبان جنگجو ہلاک اور 13 زخمی ہوگئے۔افغان نیشنل آرمی نے شفق آپریشن قارا باغ،اب بند اور دہہ یاک کے اضلاع میں شروع کیا ہے ۔صوبہ بغلان میں سیکورٹی فورسز کی کاروائی میں طالبان کا فرضی ضلعی گورنر قاری عبدالواسع مار ا گیا۔صوبائی گورنر کے مطابق آپریشن این ڈی ایس کی طرف سے ضلع کھنجان میں کیا گیا۔

آپریشن کے دوران 2 افغان طالبان اور ایک افغان انٹیلی جنس اہلکار زخمی ہوگیا۔ادھرافغان سیکورٹی فورسز نے مشرقی صوبہ نورستان میں 3پاکستانی شدت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔جھڑپ افغان سیکورٹی فورسز اور شدت پسندوں کے درمیان ضلع کمدش میں ہوئی جس میں 2 شدت پسند زخمی بھی ہوئے ۔مشرقی صوبہ کنٹر میں طالبان نے سیکورٹی فورسز کی چوکیوں پر حملے کیے ہیں جس کے بعد علاقے میں شدت پسندوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں جن میں عسکریت پسندوں کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑرہا ہے ۔

صوبائی پولیس چیف جنرل عبدالحبیب سید خیل کا کہنا ہے کہ طالبان نے ماروارا اور سرکونو اضلاع میں سیکورٹی فورسز کی چوکیوں پر مربوط حملے کیے ہیں۔علاقے میں جھڑپیں جاری ہیں جن میں 9 طالبان عسکریت پسند ہلاک ہوگے۔طالبا ن نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے سیکورٹی فورسز کو بھاری جانی نقصان پہنچانے کا دعویٰ کیا ہے ۔دوسری جانب افغان انٹیلی جنس این ڈی ایس نے صوبہ خوست میں حقانی نیٹ ورک کی جانب سے ایک بڑے حملے کی سازش کو ناکام بنادیا۔

این ڈی ایس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ این ڈی ایس نے بڑی مقدار میں اسلحہ ،دھماکہ خیزمواد اپنے قبضے میں لیا ہے جسے دہشتگرد حملوں میں استعمال کیا جانا تھا۔یہ کاروائی افغان پولیس اور انٹیلی جنس نے مشترکہ طور پر ضلع علی شیر کے گاؤں چھارگوٹی میں کی ۔بیان میں مزید کہاگیا ہے کہ برآمد ہونے والے مواد میں 30 اے کے 47 رائفلز،2 رائفلز،اے کے 47 کے 3000 راؤنڈز،2دیسی دھماکہ خیزبم ڈیوائسز،گاڑیوں کی 4 پاکستانی جعلی نمبرپلیٹیں،ایک گاڑی ،5 فوجی وردیاں شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :