وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ بھی پی سی بی پر برس پڑے

بدھ 13 اپریل 2016 14:30

وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ بھی پی سی بی پر برس پڑے

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13 اپریل۔2016ء) وفاقی وزیربرائے بین الصوبائی رابطہ میاں ریاض حسین پیرزادہ نے شکوہ کیا ہے کہ پی سی بی وزارت کو کسی خاطر میں نہیں لاتا، نئے چیئرمین کا فیصلہ وزیر اعظم نواز شریف کرینگے، بورڈکو کرکٹ کے معاملات درست سمت میں چلانے کیلئے موثرحکمت عملی تیارکرنی چاہیے، وزارت کو ساتھ ملانے سے عالمی مقابلوں میں مثبت نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں۔

پاکستان ہاکی فیڈریشن کو کھیلوں کا سارا بجٹ دینے کے باوجود نتائج عوام کے سامنے ہیں، ماجد خان اگر عمران خان کے کزن ہیں تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا،کرکٹ میں کوئی کسی کا رشتہ دار نہیں ہوتا ہے۔ اپنے ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی 20 میں ناکامی کے بعد ملک کے عوام ہم سے ہی سوال کرتے ہیں لیکن کرکٹ بورڈ وزارت کو کسی خاطر میں نہیں لاتا، ماضی میں باہمی مشاورت سے مثبت نتائج سامنے آئے اور ٹیم نے کئی عالمی اعزازت ملک و قوم کے نام کیے، آج کرکٹ کے عالمی مقابلوں میں ناکامی پر کرکٹ حکام اپنا احتساب کرنے کے بجائے ایک دوسرے پر الزامات لگا کر ملک کو بدنام کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

ماضی میں کرکٹرز ملک کیلیے کھیلا کرتے ہیں لیکن اب صورتحال سمجھ سے باہر ہے، انھوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں کرکٹ کی بہتری کیلیے مختلف تجاویز پیش کیں، ہم قائمہ کمیٹیز میں بھی جواب دیکرتھک گئے ہیں، پی سی بی کے سرپرست اعلیٰ وزیر اعظم ہیں لہذا وزارت اتھارٹی منوانے کیلیے اقدام نہیں کر سکتی۔ ایک سوال پر انھوں نے کہاکہ قومی کھیل ہاکی کو فروغ دینے کیلیے ہماری وزارت سنجیدہ ہے،اسکواڈ کی سلیکشن کیلیے 30 سے 40 کھلاڑی موجود ہیں جنھیں ٹیم کا حصہ بنا دیا جاتا ہے، فیڈریشن کو7کروڑ روپے کی گرانٹ جاری کی گئی، ہم اسپورٹس کا سارا بجٹ پاکستان ہاکی فیڈریشن کو نہیں دے سکتے، حالات ساز گار ہونے کے بعد غیر ملکی ٹیمیں یہاں آئیں گی۔